یہ بات انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ''آج شاہ زیب خانزادہ'' کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگلے آرمی چیف کی تعیناتی کو ابھی 7 مہینے پڑے ہیں۔ یہ اہم تعیناتی نومبر 2022ء میں ہوگی۔
ان کا کہنا تھاکہ جب وقت آئے گا وزیراعظم آئین میں دیے گئے اختیارات کواستعمال کریں گے، کوئی چیزوزیراعظم کواس سے روک نہیں سکتی۔
چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے حوالے سے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بابر یعقوب کو چیف الیکشن کمشنر بنانا چاہتی تھی لیکن ہم نے مخالفت کی۔ بابر یعقوب کا نام مسترد کیا تو پی ٹی آئی سکندر سلطان راجہ کا نام لے آئی۔ پی ٹی آئی نے یہ نہیں کہا کہ سکندر سلطان راجہ کا نام اسٹیبلشمنٹ نے دیا تھا۔
ان کا کہنا تھاکہ ہمیں امپورٹڈ حکومت کہنے والے نے اپنے بچے برطانیہ ایکسپورٹ کیے ہوئے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی ہر شخص کومتنازع بنا دیتی ہے۔ عمران خان کے دور میں ایک خاتون نے اربوں روپے بنائے اور آج وہ مفرور ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ عمران خان کا زوال اُن کی اپنی حرکتوں کی وجہ سے ہوا ہے۔ فواد چودھری نے بالکل درست کہا کہ ان کے تعلقات اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ خراب ہوئے۔