پروگرام کی اینکر پرسن فریحہ ادریس نے صوبائی وزیر و رہنما پاکستان تحریک انصاف فیاض الحسن سے سوال کیا کہ کیا نواز شریف کی جو رپورٹس تھیں وہ غلط ہیں، تو بطور انفارمیشن منسٹر پنجاب کیا آپ سمجھتے ہیں کہ اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیں؟ جس پر فیاض الحسن چوہان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے ایک بار بھی نہیں کہا کہ رپورٹس غلط ہیں۔
صوبائی وزیر کے اس جواب پر پروگرام اینکر نے پوچھا کہ تو کیا پھر نواز شریف کی رپورٹس درست تھیں، جس پر فیاض الحسن چوہان اُن سے الجھ پڑے اور فریحہ ادریس سے کہا کہ آپ مجھے میرے سوال کا جواب نہیں دینے دے رہیں۔
صوبائی وزیر کے جارحانہ رویے پر اینکر پرسن نے کہا کہ آپ کی حکومت پر پہلے ہی الزام ہے کہ آپ خواتین اینکر پرسنز کو ڈرا دھمکا کر انٹرویو ریکارڈ کرواتے ہیں۔ فریحہ ادریس کی اس بات پر فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ آپ نے مجھ پر الزام لگایا ہے، جس کے بعد پروگرام کے میزبان اور مہمان کے درمیان شدید لفظی جنگ ہوئی۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے بھی صحافیوں سے بدتمیزی کرتے ہوئے انہیں جوتے مارنے کی دھمکی دی تھی۔