یہ اعلان انہوں نے اپنی والدہ محترمہ بینظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر گڑھی خدا بخش میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے عمران خان کو کٹھ پتلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم ان کیخلاف شانہ بشانہ جدوجہد کریں گے۔ جس شہر لاہور سے پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی گئی، وہیں سے پانچ جنوری کو حکومت کے خاتمے کی کہانی شروع ہوگی۔
بلاول بھٹو کا اپنے پرجوش خطاب میں کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان کی عوام اور اپنے شہدا سے ڈیل کی ہوئی ہے، ہمیں کسی اور سے ڈیلیں کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے بعض صحافیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ وہی لوگ ہیں جو 27 دسمبر 2007ء کو الزامات لگا رہے تھے کہ بینظیر بھٹو شہید ڈیل کر رہی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ چھپ چھپ کر ڈیلیں کرتے ہیں، ان کے پاس شہیدوں کا قبرستان نہیں ہوتا۔ پیپلز پارٹی کا بھروسہصرف پاکستان کی عوام ہیں، ہم کسی اور ڈیل پر یقین نہیں رکھتے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کیلئے طاقت کا سرچشمہ صرف عوام ہیں۔ ہم اسلام اور مساوات پر یقین رکھتے ہیں۔ ہم نہ تو کبھی غیر جمہوری رویہ اپنا سکتے ہیں اور نہ ہی ایسی سیاست ہمیں آتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج عوام کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ راج بھگتتے ہوئے اس نالائق اور نااہل وزیراعظم کا بوجھ اٹھا رہے ہیں۔ ہمارا وعدہ ہے کہ ہم جدوجہد اور محنت کریں گے۔ میں پیپلز پارٹی کے صوبائی عہدیداروں کو ہدایت کرتا ہوں کہ تیار رہیں، میں آ رہا ہوں۔ ہم اس ملک کے کونے کونے میں جائیں گے۔
انہوں نے مولانا فضل الرحمان کا نام لیے بغیر کہا کہ جو استعفیٰ دینے اور الیکشن نہ لڑنے کے حق میں تھے وہ بھی الیکشن کے مزے کر رہے ہیں اور الیکشن لڑنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم نے سینیٹ، ضمنی الیکشن سمیت بلدیاتی انتخابات تک میں ان کو شکست دی اور انشاء اللہ اگلا وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ پیپلز پارٹی سے ہوں گے۔