محکمہ اینٹی کرپشن کی طرف سے دائر کردہ ایف آئی آر کے مطابق رکن قومی اسمبلی ملزم چوہدری محمد اشرف نے محمد سلیم پٹواری اور ریاست علی گرداور سے مل کر 157 ایکڑ ایک کنال 16 مرلے سرکاری اراضی جعلسازی اور فراڈ سے جعلی گرداوری بنا کر اپنے قبضے میں رکھی ہوئی تھی۔
ایف آئی آر کے مطابق ایم این اے چوہدری محمد اشرف نے ایک فرضی شخص شریف احمد ہاشمی کو زمین کا جعلی الاٹی ظاہر کرکے سرکاری اراضی پر قبضہ کیا ہوا تھا۔ ملزم نے سرکاری ریکارڈ میں جعلسازی کرتے ہوئے فصل کاشت کی جس کی رقم بھی سرکار کو ادا نہیں کی۔
ایف آئی آر میں مزید بتایا گیا ہے کہ ملزم نے ریونیو عملے کی ملی بھگت سے سرکاری اراضی کے جعلی دستاویزات بنا رکھے تھے اور اس جرم میں محکمہ ریونیو کے متعلقہ ملازمین بھی برابر کے شریک ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔ لہٰذا ملزمان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے ایم این اے محمد اشرف کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ محمد اشرف کی گرفتاری سیاسی انتقام ہے۔ عمران خان کے کہنے پر اینٹی کرپشن پنجاب کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی آج بھی بد ترین سیاسی انتقام کی اپنی منفی روش پر کاربند ہے۔ چار سال آپ یہ سب کرکے دیکھ چکے ہیں۔ سیاسی انتقام کا ملک اور عوام کو ناقابل تلافی نقصان ہوا۔ نیب، ایف آئی اے کی طرح اب اینٹی کرپشن پنجاب کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کرنا انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔