بھاری سپائیڈر کیمرا تاروں کی مدد سے کنٹرول کیا جاتا ہے جو میچ میں گراؤنڈ کے اوپر رہتا ہے لیکن راولپنڈی میں پتنگ بازوں کی دھاتی ڈور اس کو نقصان پہنچا رہی ہے، اس ڈور سے کئی شہریوں کی گردنیں بھی کٹ چکی ہیں۔ پی سی بی انتظامیہ، براڈ کاسٹرز، ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی میٹنگ کے بعد حتمی فیصلہ آج کیا جائے گا۔
اگر جمعرات کے میچ میں کیمرے کی تنصیب نہ ہوسکی تو پنڈی کے بقیہ میچوں میں بھی اسے استعمال نہیں کیا جائے گا۔
پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ ہے اس کے باوجود منچلے شام ہوتے ہی چھتوں پر چڑھ کر پتنگیں اڑاتے ہیں۔ تنصیب کے دوران پتنگ کی ڈور سے تین بار کیمرے کی بھاری تاریں کٹ چکی ہیں جس پر براڈ کاسٹرز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ میچ کے دوران گر گیا تو اس سے کوئی سانحہ ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب پولیس کوشش کے باوجود راولپنڈی سٹیڈیم کے اطراف پتنگ اڑانے والوں کو روکنے میں ناکام نظر آتی ہے، یہی وجہ ہے کہ دو دن میں تین بار تار کٹنے کے بعد سپائیڈر کیمرے کی تنصیب کا کام بھی روک دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ نئی دہلی میں بھی اسی قسم کی صورتحال کی وجہ سے سپائیڈر کیمرے کے استعمال پر پابندی ہے۔