دو روزہ وقفے کے بعد آج شام 4 بجے پارلیمنٹ ہاوس میں قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہو گا جس کی صدارت سپیکرقومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کریں گے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے جن ارکان کے استعفے منظور ہوچکے ہیں وہی فیصلہ حتمی ہے۔ 35 میں سےکسی بھی رکن کو قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
حکام قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ مستعفی پی ٹی آئی رکن نے ایوان میں آنےکی کوشش کی تو قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔ لاہور ہائیکورٹ یا الیکشن کمیشن نے کسی پی ٹی آئی رکن کوبحال نہیں کیا۔ الیکشن کمیشن نے صرف ضمنی انتخابات کا اپنا نوٹیفیکیشن معطل کیا ہے۔
ذرائع قومی اسمبلی نے بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ نے بھی سپیکر کے استعفے منظور کرنے کے فیصلے کو معطل نہیں کیا اور الیکشن کمیشن نے بھی کسی بھی تحریک انصاف رکن کی رکنیت بحال نہیں کی۔
واضح رہے کہ 24 فروری کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے تناظر میں تحریک انصاف کے پنجاب سے تعلق رکھنے والے 32 ارکان قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے اور 27 حلقوں کے ضمنی انتخابات کا انتخابی شیڈول معطل کیا تھا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر تحریک انصاف کے 32 ارکان قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن معطل کیا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب سے جنرل نشستوں پر 27 ارکان جب کہ پانچ مخصوص نشستوں سے خواتین ارکان کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن معطل کیا گیا۔ ان خواتین ارکان میں پی ٹی آئی کی عالیہ حمزہ، کنول شوزب، عندلیپ عباس، عاصمہ حدید اور ملیکہ بخاری شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن نے عمران خان کے ضمنی انتخاب کے جیتے ہوئے 6 حلقوں این اے 22، این اے 24، این اے31، این اے 108، این اے 118 اور این اے 239 کو خالی قرار دے دیا۔
عمران خان ضمنی انتخابات میں بیک وقت 7 حلقوں سے کامیاب ہوئے تھے، پی ٹی آئی چیئرمین این اے 45 کرم سے بھِی کامیاب ہوئے تھے۔الیکشن کمیشن نے این اے 45 کے علاوہ عمران خان کے جیتے 6 حلقوں کو خالی قرار دیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے27 ایم این ایز، مخصوص نشستوں پر5 خواتین ارکان کی رکنیت بحال ہونے کے بعد قومی اسمبلی کی 27 نشستوں پرضمنی انتخابات روک دیے۔
ای سی پی حکام کے مطابق اسلام آباد کے 3 حلقوں بشمول این اے 52، 53 اور این اے 54 میں 16 مارچ کو ہی ضمنی انتخاب ہوگا کیونکہ اسلام آباد کے حلقوں پر لاہور ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ لاگو نہیں ہوتا۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے 70 ارکان قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفیکیشن معطل کرتے ہوئے پنجاب کے حلقوں میں ضمنی الیکشن روک دیا تھا۔