آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ،پاک فوج کی دشمن کو للکار کے بعد مات

بھارتی فضائیہ کے طیاروں کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود میں مسلسل دوسرے روز دراندازی کا واقعہ پیش آیا ، کیونکہ اس کے ایک طیارے کو بالاکوٹ کے علاقے میں پے لوڈ چھوڑنا پڑا تھا، اس کے بعد پاکستانی فوج کے ترجمان نے ہندوستانی فضائیہ کی جارحیت کے جواب میں بھارت کو ”سرپرائز“دینے کا وعدہ کیا تھا جسے من و عن پورا کیا گیا،اس سے پہلے بھی پاک فضائیہ 1965 کی جنگ میں اپنی قابلیت کا لوہا منوا چکی ہے جب پاک فضائیہ کے ایک سپوت نے جسے آج بھی دنیا ”ایم ایم عالم“  کے نام سے یاد کرتی ہے جن کا اصل نام محمد محمود عالم تھا انہوں نے 1965 میں محض ایک منٹ سے بھی کم وقت میں دشمن کے 5 طیارے تباہ کر کے دنیا کا حیران کیا تھا

05:22 PM, 27 Feb, 2025

محمد ذیشان اشرف

27فروری 2019وہ تاریخی دن ہے جب ہمسایے ملک بھارت کی فضائیہ نے  پاک  فضائی حدود کی خلاف ورزی  کرنے کی دیدہ دانستہ غلطی کی اور نہ صرف اپنے 2 طیارے تباہ کروائے بلکہ اسکا ایک پائلٹ ابھی نندن وردھمان   بھی گرفتار کر لیا گیا مگر بعد میں جذبہ خیر سگالی کے طور پر اسے بھارت کے حوالے کر دیا گیا۔ آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ نے نہ صرف پاکستان کی مسلح افواج کی آپریشنل مہارت اور تیاری کا مظاہرہ کیا بلکہ جارحیت کو مؤثر طریقے سے روکنے اور فوری طور پر ڈیٹرنس کو دوبارہ قائم کرنے کی ان کی صلاحیت کو بھی اُجاگر کیا جسے دشمن ملک کبھی بھول نہیں پائیگا۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی پاک فضائیہ 1965 کی جنگ میں اپنی قابلیت کا لوہا منوا چکی ہے جب پاک فضائیہ کے ایک سپوت نے جسے آج بھی دنیا ”ایم ایم عالم“  کے نام سے یاد کرتی ہے جن کا اصل نام محمد محمود عالم تھا انہوں نے 1965 میں محض ایک منٹ سے بھی کم وقت میں دشمن کے 5 طیارے تباہ کر کے دنیا کا حیران کیا تھا مگر دشمن یہ بات بھول کر پھر 27 نومبر 2019 کو پاک فضائیہ سے الجھنے کی غلطی کر بیٹھا جس کے نتیجے میں اسے منہ کی کھانی پڑی۔

آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کیوں کیا گیا 

پاک بھارت کشیدگی کا آغاز 14 فروری 2019 کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں بھارت کے 44 نیم فوجی اہلکاروں کی ہلاکت سے ہوا تھا۔یہ  دہشتگرد حملہ  2016 میں ہونیوالے ایک حملے سے زیادہ تباہ کن ثابت ہوا تھا جس میں 19 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے تقریباً 2500 جوانوں کو لے جانے والی78 گاڑیوں کے قافلے کو دہشتگردوں نے دھماکا خیز مواد سے بھری بس سے نشانہ بنایا  تھا۔سری نگر سے تقریباً 20 کلومیٹر دور مقبوضہ جموں کی طرف جانے والی مرکزی شاہراہ پر ہونیوالے دھماکے میں نیلے رنگ کی 2 بسوں کو نقصان پہنچا تھا، دونوں بسوں میں 35،35 اہلکار سوار تھے۔اگلے روز بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ  بھارت  پلوامہ حملے کا”سخت جواب“ دے گا۔

ہندوستان ٹائمز نے ان کے حوالے سے کہا تھا کہ ”لوگوں کا خون کھول رہا ہے“ اور دہشت گردی کی کارروائی میں ملوث قوتوں کو یقینی طور پر سزا دی جائے گی۔مودی نے پاکستان کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ اگر ہمارا ہمسایہ ملک جو دنیا میں مکمل طور پر الگ تھلگ ہے اور یہ سمجھتا ہے کہ وہ اپنے ہتھکنڈوں اور سازشوں کے ذریعے بھارت کو غیر مستحکم کر سکتا ہے تو وہ بہت بڑی غلطی کر رہا ہے۔صورتحال اس وقت کشیدہ ہو گئی جب بھارتی فوجی طیاروں نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مظفر آباد میں دراندازی کی۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پاک فضائیہ نے فوری طور پر جوابی کارروائی کی اور بھارتی طیارے واپس چلے گئے۔

بھارتی فضائیہ کے طیاروں کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود میں مسلسل دوسرے روز دراندازی کا واقعہ پیش آیا ، کیونکہ اس کے ایک طیارے کو بالاکوٹ کے علاقے میں پے لوڈ چھوڑنا پڑا تھا، اس کے بعد پاکستانی فوج کے ترجمان نے ہندوستانی فضائیہ کی جارحیت کے جواب میں بھارت کو ”سرپرائز“دینے کا وعدہ کیا تھا جسے من و عن پورا کیا جسکے بعد بھارت میں صف ماتم بچھ گئی اور بھارتی میڈیا اپنی ہی فضائیہ کی پول کھولتا ہوا نظر آیا۔

اس کے ایک روز بعد ہی پاک فضائیہ کے طیارے پاکستانی فضائی حدود سے ایل او سی کے دوسری جانب فضائی حملے کے بعد پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوئے تھے، جسے دفتر خارجہ اور پاک فوج نے پاکستان کے ”اپنے دفاع کے حقِ ارادے اور صلاحیت“ کا مظاہرہ قرار دیا تھا۔

پی اے ایف کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر فضائی حملوں کا اعلان سب سے پہلے اس وقت کے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ”ایکس“ پر ایک پوسٹ سے کیا تھا، جو اس وقت ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا۔

انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا تھا کہ ”پاک فضائیہ نے پاکستانی فضائی حدود سے ایل او سی کے پار حملے کیے، اس کارروائی کا واحد مقصد اپنے دفاع کے لیے ہمارے حق، ارادے اور صلاحیت کا مظاہرہ کرنا تھا، ہم کشیدگی میں اضافہ نہیں کرنا چاہتے لیکن اگر مجبور کیا گیا تو ہم پوری طرح تیار ہیں“۔

اس سب معاملے کے بعد بھارت نے پاک فضاؤں میں اپنے طیارے بھیجنی کی غلطی کی اور پاکستان نے جو وعدہ بھارت سے کیا تھا اسے عین موقع پر پورا کردکھایا جب پاک فضائیہ نے بھارت کے 2 طیارے تباہ کئے اور در اندازی کرنیوالے پائلٹ کو بھی گرفتار کر لیا مگر جذبہ خیر سگالی کے طور پر پائلٹ بھارت کو واپس کر دیا ۔آج 27 نومبر 2025 کا دن پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی فتح کا دن ہے آج کے دن پاکستانی فوج اور فضائیہ اس دن کو خوشی کے طور پر مناتے ہیں  جسے دشمن آج بھی یاد کر کے خون کے گھونٹ پینے پر مجبور ہے۔

مزیدخبریں