محلہ چوہدریاں ڈسکہ میں جماعت احمدیہ کی قیام پاکستان سے قبل کی تعمیر کردہ قدیمی عبادت گاہ مسمار

16جنوری 2025 کو قدیمی عبادت گاہ کو نا جائز تجاوزات کی آڑ میں مسمار کر دیا گیا،عبادت گاہ پاکستان کے پہلے وزیر خارجہ چوہدری سر محمد ظفر اللہ خان نے تعمیر کروائی تھی

01:45 PM, 27 Jan, 2025

نیوز ڈیسک

16جنوری 2025 کومحلہ چوہدریاں ڈسکہ ضلع سیالکوٹ میں واقع قیام پاکستان سے قبل کی تعمیر کردہ جماعت احمدیہ کی قدیمی عبادت گاہ کو ناجائز تجاوزات کی آڑ میں مسمار کر دیا گیا۔ مزکورہ  عبادت گاہ پاکستان کے پہلے وزیر خارجہ چوہدری سر محمد ظفراللہ خان نے تعمیر کروائی تھی ۔گذشتہ چند روزپہلے مؤرخہ 16 جنوری 2025ء کو ڈسکہ کلاں ضلع سیالکوٹ کی احمدیہ بیت الذکر کو انتظامیہ نے مسمار کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسکہ شہر میں سڑکوں کی تنگی اوررش کی کیفیت کی وجہ سے انتظامیہ کی طرف سے مختلف راستوں پر موجود کاروباری اور رہائشی عمارتوں کے مالکان کو نوٹس جاری کئے گئے تھے اوردو روز کے اندر ان تجاوزات کو ختم کرنے کا کہا گیا تھا۔احمدیہ بیت الذکر کے حوالہ سے جو نوٹس موصول ہوا تھا اس میں 13 فٹ ناجائز تجاوزات کا  ذکر تھا۔چنانچہ مقامی طور پر احمدیوں نے فیصلہ کیا کہ  جماعت از خود زائد حصہ کو ختم کرکے دیوار اور دیگر حفاظتی انتظامات کر لے۔بلدیہ کے ملازمین نے آکر اس کی نشاندہی کردی تھی جس کے مطابق سامنے والی دیوار ایک طرف سے 13 اور دوسری طرف سے 9 فٹ زیادہ تھی۔

    انتظامیہ کی طرف سے مؤرخہ 14 جنوری کو نوٹس موصول ہوا تھا اور نوٹس کے مطابق 15 جنوری کواندر والی طرف دیوار تعمیر کردی گئی جس کو انتظامیہ نے بھی سراہا تھا۔ 

بعد ازاں کل مؤرخہ 16 جنوری  کو اچانک  شام کے بعد ACڈسکہ  ماہم مشتاق دیگرانتظامیہ اور پولیس کے ہمراہ آئیں۔ انہوں نے علاقہ کی بجلی منقطع کی اور بیت الذکر کی دونوں اطراف کو بند کرکےآپریشن کا آغاز کیااور  رات7 بجے سے لیکر 11 بجے تک کارروائی کی گئی۔ جب انتظامیہ نے نوٹس کے مطابق زائد حصہ کو گرادیا تو عبادتگاہ میں موجود احباب جماعت نے انتظامیہ کو کہا کہ آپ کی متعلقہ حدود مکمل ہو گئی ہیں ۔ جس پر کرین چلانے والے  نے ان افراد کو کہا کہ پیچھے ہٹ جاؤ ورنہ آپ پر بھی کرین چڑھا دونگا۔ چنانچہ ACاور دیگر انتظامیہ سے ملنے کے لئے رابطہ کیا گیا جو قریب ہی کسی جگہ پر تھیں ،تاہم ان سے ملنے نہیں دیا گیا اور نہ ہی وہ خود سامنے آئیں۔کارروائی جاری رکھتے ہوئےانتظامیہ نے عبادتگاہ کو مکمل مسمار کردیا۔ 

ا س دوران وہاں موجود افراد تاجدار ختم نبوت اور ختم نبوت زندہ باد کے نعرے لگاتے رہے۔اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ناجائز تجاوزات کا بہانہ کر احمدیہ بیت الذکر کو نشانہ بناتے ہوئے گرایا گیا ہے۔

    یہ بیت الذکر قیام پاکستان سے قبل کی تعمیر شدہ ہے اور پاکستان کے پہلے وزیر خارجہ  سر محمد ظفر اللہ خان صاحب  کی آبائی عبادتگاہ ہے۔یہاں 32 احمدی گھرانے آباد ہیں.

ترجمان جماعت احمدیہ پاکستان عامر محمودنے کہا ہے کہ سرکاری انتظامیہ کا اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے احمدیوں کو نشانہ بنانا انتہائی قابل مذمت ہے۔

مزیدخبریں