پنجاب پولیس کے ایس پی کا سسر اڑھائی کروڑ کی ڈکیتی میں ملوث: داماد نے مہارت سے چھڑوا لیا

پنجاب پولیس کے ایس پی کا سسر اڑھائی کروڑ کی ڈکیتی میں ملوث: داماد نے مہارت سے چھڑوا لیا
یہ 21 جنوری 2020 کی یخ بستہ رات تھی جب دوائیوں سے بھرا ایک ٹرک لاہور سے  سیالکوٹ کی جانب گامزن تھا۔  اس ٹرک پر دو کروڑ 60 لاکھ کی ادوایات لوڈ ہوئی ہوئی تھیں۔ 3 بجے کے قریب اس ٹرک کو روکا گیا۔ ٹرک رکنے پر روکنے والے افراد نے  اسلحہ تان لیا اور بزور اسلحہ ٹرک لوٹ لیا گیا۔ 

دوران تفتیش پولیس ڈاکووں تک پہنچ گئی اوران میں سے ایک پنجاب پولیس کے ایس ایس پی کا سسر نکلا۔

تاہم اب خبر ہے کہ لاہور سے سیالکوٹ ادویات لے جاتے ہوئے ڈھائی کروڑ روپے ڈکیتی کے اس کیس میں گرفتار  سینیئر سپرٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ایڈمن لاہور کے سسر کو سیالکوٹ پولیس نے چھوڑ دیا ہے۔


انٹیروگیشن رپورٹ کے مطابق دواؤں کا ٹرک لوٹنے کا منصوبہ کمپنی منیجر فیصل اور ایس ایس پی کے سسر لطیف نے بنایا تھا، ڈکیتی میں ملوث کمپنی منیجرفیصل سمیت 8 ڈاکوؤں کو گرفتار کیا گیا۔

انٹرگیشن رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈکیتی میں 2 کروڑ 60 لاکھ کی ادویات لوٹ کر لوہاری میں بیچی گئیں۔

ملزمم فیصل کے بیان کے مطابق ایس ایس پی ایڈمن لاہور نے اپنے سسر کا نام مبینہ طورپرڈکیتی کے مقدمے سے نکلوا لیا۔