پی ٹی آئی رہنما نے سمیر کھوسہ ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست ضمانت لاہورہائیکورٹ میں دائر کی۔ درخواست میں مؤقف اپنایا کہ گلبرگ پولیس اسٹیشن نے عسکری ٹاور میں جلاؤ گھیراؤ، توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج کیا تھا۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ پولیس کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔ خدیجہ شاہ کسی قسم کی توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث نہیں تھی۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت عسکری ٹاور توڑ پھوڑ کیس میں بعد از گرفتاری ضمانت منظور کرے۔
واضح رہے 9 مئی کو پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی نیب کے ہاتھوں مبینہ کرپشن کیسز میں گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے۔ جن کے دوران آرمی تنصیبات پر حملوں کے ساتھ ساتھ دیگر قومی ونجی املاک کو بھی جلایا گیا تھا۔
لاہور میں جناح ہاؤس پر حملہ کیس میں مبینہ طور پر ملوث افراد میں سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی بیٹی اور سابق آرمی چیف آصف نواز جنجوعہ کی نواسی خدیجہ شاہ بھی شامل ہیں۔ جن کے پاس امریکی شہریت بھی ہے۔
23 مئی کو خدیجہ شاہ نے خود کو پولیس کے حوالے کیا تھا اور اگلے ہی دن پولیس نے انہیں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کر کے ان کا ریمانڈ حاصل کیا تھا۔ جس کے بعد سے وہ جیل میں ہیں۔
19 جون 2023 کو لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے خدیجہ شاہ کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرکے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت کی ایڈمن جج عبہر گل خان نے کیس کی سماعت کی تھی۔ خدیجہ شاہ کو سخت سیکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ تفتیشی افسر نے عدالت سے خدیجہ شاہ کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا۔