ہم اداروں کے ساتھ صلح کرنا چاہتے ہیں: شیخ رشید

ہم اداروں کے ساتھ صلح کرنا چاہتے ہیں: شیخ رشید
پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کے قریبی ساتھی اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ فوج یا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کوئی لڑائی نہیں۔ ہم اداروں کے ساتھ الیکشن کی تاریخ پر صلح کرنا چاہتے ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کےباہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ ہم اداروں کے ساتھ الیکشن کی تاریخ پر صلح کرنا چاہتے ہیں۔فوج یا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کوئی لڑائی نہیں۔ لڑائی ان سے ہے جو ملک کی دولت لوٹ کر باہر لے گئے ہیں۔ لڑائی اس حد تک ہے کہ چاہتے ہیں الیکشن کی تاریخ دے دی جائے۔ جلد از جلد انتخابات کرائے جائیں اور قوم اپنے ووٹ کے ذریعے مسلط کردہ جعلسازوں کو مسترد کرے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انہوں نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے کبھی رابطہ نہیں کیا لیکن وہ انہیں جلد فون کریں گے۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کس مقصد کے لیے آرمی چیف سے رابطہ کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کے فوج کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں لیکن "مجھے حراست کے دوران تین گھنٹے تک خفیہ ٹھکانے میں رکھا گیاجس کا مجھے افسوس ہے۔ صرف میرے فون کا پاسورڈ چاہیے تھا۔ وہ ویسے بھی مانگ لیتے تو میں دے دیتا۔"

سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے حوالے سے کیے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میری کبھی جنرل باجوہ سے کبھی ملاقات نہیں ہوئی۔ جب میں کالج میں تھا وہ مجھ سے بہت جونیئر تھے اور ایم ایس ایف کے ناظم تھے۔ میں ہاسٹل میں رہتا تھا لیکن میری ان سے کبھی ملاقات نہیں ہوئی۔

صحافی نے شیخ رشید سے سوال کیا کہ جنرل (ر) باجوہ کیسے آدمی ہیں؟ اس پر سابق وزیر نے کہا کہ یہ جنرل (ر) باجوہ سے ہی پوچھ لیں۔

شیخ رشید نے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ریاست پر قبضہ کرنیوالے ہیں۔ رانا ثنا اللہ اُجرتی قاتل اور بدمعاش ہے جس نے ماڈل ٹاون میں لوگوں کو شہید کیا۔ ایسا انسان ملک میں قتل و غارت اور خانہ جنگی چاہتا ہے۔ ہم صرف الیکشن چاہتے ہیں۔ پاکستان کو بچانا چاہتے ہیں۔ ہماری فوج یا کسی ادارے سے کوئی لڑائی نہیں ہے۔

رانا ثنااللہ کا دماغی توازن خراب ہے۔  ثنااللہ جو زبان اور ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔ ضلِ شاہ کو لاہور میں انہوں نے قتل کر دیا۔ پہلے کہا لاپتہ ہوا ہے پھر کہہ دیا حادثہ ہوا ہے۔ ان کے پاس حادثے کے کوئی ثبوت ہیں؟ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ثابت ہوا ہے کہ اس کا قتل ہوا ہے۔

کل جس طرح سے انہوں نے پورے لاہور اور پاکستان کو کنٹینر لگا کرسیل کیا۔ انگریزوں نے قرار داد پاکستان کی مخالفت نہیں کی تھی لیکن انگریزوں نے ان ایجنٹوں نے لوگوں کو میلوں پیدل چل کر آنے پر مجبور کیا۔ پاکستان کی تاریخ کا بہت بڑا جلسہ مینار پاکستان میں ہوا۔

سابق وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی کو کوئی ختم نہیں کر سکتا۔کسی بڑی سیاسی جماعت کو ختم کرنا ممکن بھی نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کا چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال سے کوئی تعلق نہیں ہے تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ چیف جسٹس کے والد کے ان پر بہت احسانات ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تعلیمی اداروں کے قیام کے لیے زمین الاٹمنٹ کے لیے عمر عطا بندیال کے والد کے پاس جاتا تھا۔ زمین الاٹ کرکے انہوں نے بہت احسان کیا۔

انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ عمران خان کی قتل کی سازش کے بیان پر آج بھی قائم ہوں۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری اُجرتی قاتلوں کے ذریعے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کو قتل کرنا چاہتے ہیں۔