رمضان المبارک کا آخری عشرہ، حرم کی پہلی صف میں جگہ پانے کے لیے ’’مصلے‘‘ کی تجارت شروع

10:39 AM, 27 May, 2019

نیا دور
سعودی عرب میں رمضان المبارک کے آخری عشرے کے دوران حرم شریف کی پہلی صف میں باجماعت نماز ادا کرنا بہت سے لوگوں کی دلی خواہش ہوتی ہے لیکن زائرین کی ایک بڑی تعداد کے باعث سب کی اس خواہش کا پورا ہونا ممکن نہیں ہوتا۔

بعض افراد نے زائرین کی اس خواہش کو دیکھتے ہوئے اس کا حل یہ نکالا ہے کہ وہ نماز کی ادائیگی سے قبل ہی پہلی صف میں مصلے ڈال لیتے ہیں اور صرف اسی پر اکتفا نہیں کرتے بلکہ باقاعدہ پہلی صف میں بکنگ کی جاتی ہے جس کے لیے اچھا خاصا معاوضہ وصول کیا جاتا ہے جو زائرین بخوشی ادا کرنے پر راضی ہو جاتے ہیں۔

گزشتہ کئی برسوں کی طرح رواں برس بھی حرمین کے امور کی نگرانی کرنے کا ذمہ دار ادارہ حرکت میں آ چکا ہے جو گزشتہ کئی برسوں سے حرم کی پہلی صف میں جگہ حاصل کر کے اسے فروخت کرنے کے رجحان کے خلاف اقدامات کرتا رہا ہے۔

ادارہ امور حرمین رمضان المبارک اور بالخصوص آخری عشرے کے دوران خصوصی ٹیمیں تشکیل دیتا ہے جو پہلی صف میں مصلے رکھ کر جگہ کی قیمت وصول کرنے والے عناصر پر کڑی نظر رکھتی ہیں۔



محکمے نے رواں برس 26 خصوصی ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو 24 گھنٹے ڈیوٹی دے کر اس امر کو یقینی بنائیں گی کہ کسی طور بھی ’’مصلے کی تجارت‘‘ ممکن نہ ہو سکے۔

عرب اخبار الریاض کے مطابق، شعبہ انسداد ظاہری تجاوزات کے ڈائریکٹر جنرل طارقی المالکی نے کہا ہے کہ حرم شریف میں کسی طور بھی مصلے کی تجارت برداشت نہیں کی جائے گی اور جو لوگ اس نوعیت کی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے تو ان کے سخت خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے عمرہ کے لیے آنے والے زائرین سے بھی یہ اپیل کی کہ وہ اپنا زیادہ وقت عبادت میں گزاریں اور ایسے لوگوں سے دور رہیں جو مصلے فروخت کرتے ہیں کیوں کہ ایسا کرنا کسی طور بھی جائز نہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ کئی برسوں سے حرمین شریفین میں بعض افراد مصلے حرمین کی پہلی صفوں میں ڈال کر باہر نکل جاتے ہیں اور ایسے گاہکوں کو تلاش کرتے ہیں جو پہلی صف میں نماز پڑھنے کے خواہاں ہوں۔ یہ لوگ مطلوبہ رقم لے کر ایسے لوگوں کو مصلے پر بٹھا دیتے ہیں۔ باعث دلچسپ امر یہ ہے کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں حرم میں پہلی صف میں مصلے کی قیمت دو سو سے آٹھ سو ریال تک وصول کی جاتی ہے اور یوں رقم ادا کر کے حرم میں بعد میں داخل ہونے والے زائرین بھی پہلی صف میں شامل ہو سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ رواں برس حرم شریف میں توسیع کے باعث عمرہ کرنے والے زائرین کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے جس کے باعث ادارہ امور حرمین کی جانب سے گشت کرنے والے اہل کاروں کی تعداد میں اضافہ کر دیا گیا ہے جو اس امر کی بالخصوص نگرانی کریں گے کہ مصلوں کی تجارت کے اس سلسلے کو روکا جا سکے۔

 
مزیدخبریں