علی وزیر کو گزشتہ روز بویہ میں مسلح افراد کو چیک پوسٹ پر حملے کے لیے اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ ممبر قومی اسمبلی علی وزیر کو پشاور منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ ان کے ساتھی محسن داوڑ بدستور مفرور ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پیش آنے والے واقعہ پر پشتون تحفظ موومنٹ کے ذرائع کا کہنا تھا سکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں پرامن مظاہرین پر فائرنگ کی جن میں قومی اسمبلی کے ارکان محسن داوڑ اور علی وزیر بھی شامل تھے جو خوش قسمتی سے بچنے میں کامیاب ہو گئے۔ جبکہ سیکیورٹی فورسز نے محسن جاوید اور علی وزیر پر الزام لگایا کہ انہوں نے شمالی وزیرستان کے علاقے بویہ میں خارکمر چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔ چیک پوسٹ پر حملے کے نتیجے میں 5 اہلکار زخمی ہوئے جب کہ فائرنگ کے تبادلے میں 3 حملہ آور مارے گئے اور 10 زخمی ہوئے جنہیں علاج کیلئے آرمی اسپتال منتقل کیا گیا۔