اور دونوں کے درمیان میڈیا اور سوشل میڈیا پر بیان بازی ہو رہی ہے۔ وفاقی وزیر اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں اور اس معاملے کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے باقاعدہ ایک قمری کیلنڈر کے اجرا کے ساتھ چاند کی تاریخوں کے بارے میں ایک ویب سائٹ بھی متعارف کرا دی ہے۔ اس ویب سائٹ کے مطابق عیدالفطر پانچ جون کو ہوگی۔
ویب سائٹ پر ماہانہ رپورٹس، ہجری کیلینڈر، اسلامی تہوار اور نقشے موجود ہیں۔ وزارت سائنس کی طرف سے عید کے اعلان کے باوجود مفتی منیب نے عید کا چاند دیکھنے کے لیے رویت ہلال کمیٹی کا باقاعدہ اجلاس بلا رکھا ہے۔
معاملے پر اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ ایاز کا کہنا ہے کہ قرآن و حدیث کے مطابق عید اور رمضان کا اعلان چاند کو دیکھ کر کرنا ہوتا ہے، قمری کلینڈر اسلامی نظریاتی کونسل کو مل گیا ہے اور اسلامی نظریاتی کونسل کا شعبہ تحقیق اس پر کام کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے جو کلینڈر بھیجا ہے اس سے پتہ چلے گا کہ چاند کب اور کہاں نکلے گا۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ دنیا میں ابھی تک کہیں بھی عید کا اعلان نہیں ہوا، طریقے کے تحت رویت کا باقاعدہ اہتمام ہونا چاہیے، قرآن و حدیث کے مطابق عید اور رمضان کا اعلان چاند کو دیکھ کر کرنا ہوتا ہے اور رویت کے ساتھ جدید آلات کا استعمال میں بھی کیا جاسکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کیا حکومت نے رویت ہلال کمیٹی کو ختم کردیا ہے؟ کیا حکومت نے اس بات کی اجازت دیدی ہے کہ عید کا اعلان وزارت سائنس وٹیکنالوجی کرے گی؟