کرنسی ڈیلرز کا موقف ہے کہ اوورسیز پاکستانی عیدالفطر کے باعث اضافی رقوم پاکستان بھیج رہے ہیں جس کے باعث اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی رسد میں اضافہ ہوا ہے۔
ماہرین کے مطابق، ڈالر کی قدر میں کمی کی ایک اور اہم وجہ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے درآمدات کے لیے لیٹر آف کریڈٹ کے قواعد و ضوابط اور شرائط کو سخت کیا جانا ہے۔
ایکسچینج کمپنی ایسوسی ایشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ظفر پراچہ نے کہا، اگر صورت حال تبدیل نہیں ہوتی تو ڈالر کی قدر میں مزید تین سے چار روپے کمی ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا، رمضان المبارک میں ڈالر کی رسد میں اضافے کے علاوہ خریداروں کی بھی ڈالر میں دلچسپی کم ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا، اس وقت ڈالر کا بہائو بہت زیادہ ہے جبکہ مانگ قریباً نہ ہونے کے برابر ہے۔ میرا ماننا ہے کہ کرنسی ڈیلرز عید تک 50 لاکھ ڈالرز تک سرپلس فی دن بینک میں جمع کروا رہے ہوں گے۔
خریداروں کی دلچسپی میں کمی کی دوسری بڑی وجہ روپے کی قدر میں ایک ہفتے کے دوران چار روپے کا اضافہ ہونا بھی شامل ہے۔