بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست کیرالہ میں پیش آیا اور سورج نامی ملزم کو پولیس نے اس بنا پر حراست میں لیا کیونکہ فون ریکارڈز سے ثابت ہوا تھا کہ وہ سپیروں سے رابطے میں تھا جبکہ انٹرنیٹ پر سانپوں کی ویڈیوز دیکھتا تھا۔
پولیس عہدیدار اشوک کمار نے اے ایف پی کو بتایا کہ مارچ میں 27 سالہ ملزم نے ایک زہریلے رسل وائپر کو حاصل کیا تھا جس نے اس کی بیوی اتھرا کو ڈس لیا تھا اور وہ 2 ماہ تک ہسپتال میں زیرعلاج رہی تھی۔ یہ خاتون رواں ماہ کے شروع میں ہسپتال سے ڈسچارج ہو کر اپنے والدین کے گھر لوٹی تھی، جس کے بعد سورج نے ایک سیپرے سے کوبرا حاصل کر کے اسے اس وقت بیوی کے کمرے میں پھینکا جب وہ سو رہی تھی۔
پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سورج بیوی کے ساتھ کمرے میں ایسے رہا جیسے کچھ ہوا ہی نہیں، اگلے دن وہ صبح اٹھنے کے بعد روز کے معمولات میں مصروف تھا جب بیوی کی ماں کی چیخ نے اسے ہوشیار کیا، وہ خاتون کو ہسپتال لے کر گئے جہاں ڈاکٹروں نے موت کی تصدیق کی۔ پہلے تو کسی کو شبہ نہیں ہوا مگر اتھرا کے والدین اس وقت مشکوک ہوگئے جب سورج نے بیوی کی موت کے چند دن بعد ہی اس کی جائیداد کی ملکیت حاصل کرنے کی کوشش کی۔
اتھرا ایک امیر خاندان سے تعلق رکھتی تھی جبکہ سورج ایک نجی بینک میں کم تنخواہ پر کام کررہا تھا۔ اس جوڑے کا ایک سال کا ایک بچہ بھی ہے۔
پولیس نے مزید بتایا کہ شادی کے موقع پر بھاری جہیز بھی دیا گیا تھا جس میں لگ بھگ 100 سونے کے سکے، ایک نئی گاڑی اور 5 لاکھ بھارتی روپے شامل تھے۔ پولیس کے مطابق سورج کو ڈر تھا کہ اتھرا کو طلاق دینے پر اسے جہیز واپس کرنا پڑے گا، یہی وجہ تھی اس نے بیوی کو قتل کرنے کا فیصلہ کیا۔
پولیس نے سورج کو سانپ فراہم کرنے والے شخص کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔