تفصیلات کے مطابق موجودہ حکومت میں عوام کے معاشی حالات مزید خراب ہو گئے ہیں، اس حوالے سے ادارہ شماریات نے اپنے سروے کی رپورٹ جاری کر دی ہے۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں 38 فیصد گھرانوں کے معاشی حالات پہلے سے بد تر ہوگئے ہیں ۔46 فیصد گھرانوں کے معاشی حالات پہلے جیسے ہیں ، صرف 2 فیصد گھرانوں نے معاشی حالات پہلے سے بہتر قرار دیئے، گھریلو معاشی حالات کو بد تر قرار دینے والوں کی تعداد سندھ میں سب سے زیادہ 29 فیصد ہے۔ ادارہ شماریات کے سماجی و معیارات زندگی سے متعلق سروے میں 12فیصد گھرانوں نے گھریلو معاشی حالات پہلے سے بہت زیادہ بد تر قرار دیئے، 26فیصد گھرانوں کے مطابق گھریلو معاشی حالات پہلے سے بد تر ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 46فیصد گھرانوں کے مطابق گھریلو معاشی حالات پہلے جیسے ہیں، ملک کے 13 فیصد گھرانوں نے معاشی حالات پہلے سے بہتر قرار دیئے،صرف 2 فیصد گھرانوں نے معاشی حالات پہلے سے بہت زیادہ بہتر قرار دیئے۔ ایک فیصد گھرانوں نے کہا کہ وہ اس بارے میں نہیں جانتے،11فیصد گھرانوں نے کمیونٹی کے معاشی حالات پہلے سے زیادہ بد تر قرار دیئے،23فیصد کے مطابق کمیونٹی کی معاشی صورتحال پہلے سے بد تر ہوئی، 48فیصد کے خیال میں کمیونٹی کی معاشی صورتحال پہلے جیسی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 11فیصد کے مطابق علاقے کی معاشی صورتحال پہلے سے بہتر ہوئی، ایک فیصد کے مطابق کمیونٹی کی معاشی صورتحال پہلے سے بہت بہتر ہے،6فیصد کمیونٹی کی معاشی صورتحال کے بارے میں نہیں جانتے۔سندھ میں 29 فیصد گھرانوں نے اپنے معاشی حالات کو پہلے سے زیادہ بدترقرار دیا،گھریلو معاشی حالات کو بد تر قرار دینے والوں کی تعداد سندھ میں سب سے زیادہ ہے،دوسرے نمبر پر کے پی میں 27 فیصد کے مطابق گھریلو معاشی حالات پہلے سے بدتر ہیں،پنجاب میں 25 فیصد کے مطابق گھریلو معاشی حالات پہلے سے بد تر ہیں۔
بلوچستان میں 22 فیصد کے مطابق گھریلو معاشی حالات پہلے سے بد تر ہیں ،پنجاب 46 اور سندھ میں 47 فیصد گھرانوں نے معاشی حالات پہلے جیسے قرار دیئے ،کے پی 42 اور بلوچستان میں 46 فیصد گھرانوں کے معاشی حالات پہلے جیسے ہیں ۔سروے میں پنجاب 14 اور سندھ میں 9 فیصد گھرانوں کے معاشی حالات بہتر ہوئے۔