بیان میں کہا گیا ہے کہ رپورٹ ہونے والے دونوں کیسز کا تعلق شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی سے ہے۔ رواں برس خیبرپختونخوا شمالی وزیرستان سے کیسز کی تعداد 6 ہو گئی ہے۔
وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے دو بچوں میں پولیو کی تصدیق کے بعد والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچانے کیلئے پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلوائیں۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ معصوم بچے ہمارا مستقبل ہیں ان کو معذور ہوتا نہیں دیکھ سکتے۔ موجودہ حکومت نے پولیو کے خاتمے کا پختہ عزم کر رکھا ہے۔ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع بشمول شمالی اور جنوبی وزیرستان، ڈی آئی خان، بنوں، ٹانک اور لکی مروت پولیو وائرس کے لئے حساس ہیں۔
عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان سے باہر ایک سے دوسرے انسان میں وائرس کی منتقلی کی تصدیق نہیں ہوئی۔ دنیا میں پولیو سے متاثرہ دو ممالک پاکستان اور افغانستان میں بیک وقت 23 سے 27 مئی تک پولیو مہم ہو رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال رپورٹ ہونے والے تمام کیسز کا تعلق شمالی وزیرستان سے ہے۔