اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی کے منحرف رہنما راجہ خرم نواز نے کہا کہ میں نے حلقے کے لوگوں سے مشاورت کی اور سیاست سے دستبرداری کا فیصلہ کر لیا ہے۔ مستقبل کا لائحۂ عمل بھی مشاورت سے ہی طے کرنا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران راجہ خرم نواز نے 9 مئی کے واقعات کے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پرتشدد واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ گرفتار کیے گئے بے قصور افراد کو رہائی دینا ہوگی۔
سابق رکنِ قومی اسمبلی راجہ خرم نواز نے کہا کہ ہم نے جب بھی کوئی احتجاج یا مظاہرہ کیا ہے۔ امن و امان کے ساتھ کیا، جمہوریت کا حسن یہی ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ 9 مئی کے بعد سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کئی ارکان پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کرچکے ہیں۔ آج سابق وفاقی وزرا علی زیدی اور خسرو بختیار نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔
گزشتہ روز پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں ابرار الحق اور عمران خان کے دیرینہ ساتھی سینیٹر سیف اللہ نیازی نے بھی پارٹی سے راہیں جدا کر لیں۔
اس سے قبل فردوس عاشق اعوان اور مُراد راس نے بھی پاکستان تحریک انصاف کو چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔
تحریک انصاف کے سب سے اہم رہنماؤں میں سابق وفاقی وزیر اور ترجمان فواد چوہدری، سابق وفاقی وزیر اور ممبر کور کمیٹی شیریں مزاری، سابق صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان، چودھری پرویز الہیٰ گروپ سے چودھری وجاہت حسین، چودھری حسین الہیٰ، مشیر وزیر اعظم برائے موسمیاتی تبدیلی ملک اسلم امین اور تحریک انصاف کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات محمد امجد، سابق ایم این اے محمود مولوی، عامر کیانی, جمشید چیمہ، مسرت جمشید چیمہ اور پی ٹی آئی کے سابق وزیر محمد اقبال نے پارٹی سے راہیں جدا کر لیں۔