مریم نواز نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ ثاقب نثار کا ایک ایک لفظ حقائق اور پچھلے چند سال میں ہونے والے واقعات سے مطابقت رکھتا ہے اور یہی واقعات وہ انمٹ ثبوت ہیں جن سے ناں ثاقب نثار انکار کر سکتے ہیں نا ہی چھپا سکتے ہیں اور نا ہی دنیا کی کوئی عدالت ان کو جھٹلا سکتی ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ حساب اور جواب تو دینا پڑے گا!
https://twitter.com/MaryamNSharif/status/1464557791394156552
دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ بار کے صدر صلاح الدین احمد اور ممبر جوڈیشل کمیشن سید حیدرامام رضوی نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے، درخواست میں سیکرٹریز چاروں محکمہ داخلہ سمیت سیکرٹری قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار نے مئوقف اختیار کیا کہ عدلیہ کی آزادی کے تحفظ کیلئے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پر لگے الزامات سے متعلق آڈیو ٹیپ کے جعلی یا اصلی ہونے کا تعین کرنا بہت ضروری ہے اگر تعین نہ کیا گیا تو اس تاثر جائے گا کہ شاید عدلیہ بیرونی قوتوں کے دباؤ میں فیصلے کرتی ہے، آئین کے ناطے آزاد اور غیرجانبدار عدلیہ پرعوام کا اعتماد بحال کرنا بہت ضروری ہے۔