تفصیلات کے مطابق مفتی کفایت اللہ کو مانسہرہ پولیس نے تھری ایم پی او کے تحت اسلام آباد سے گرفتار کیا۔ مانسہرہ کے ضلعی پولیس افسر نے مفتی کفایت اللہ پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے گزشتہ روز ریلی میں لوگوں کو آزادی مارچ میں شرکت کے لیے اکسایا، کارنر میٹنگز کی اور چند جمع کیا۔
جے یو آئی (ف) نے بھی مفتی کفایت اللہ کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے۔ ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات جے یو آئی (ف) اسلم غوری کا کہنا تھا کہ مفتی کفایت اللہ کو گذشتہ رات اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون سے گرفتار کیا گیا۔
مفتی کفایت اللہ کی گرفتاری پر اُن کے بھائی قاضی حبیب الرحمان کا کہنا ہے کہ ڈپٹی کمشنر کے حکم پر مفتی کفایت اللہ کو گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مفتی کفایت اللہ ٹی وی ٹاک شو میں شرکت کے لیے اسلام آباد گئے تھے کہ انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
قاضی حبیب الرحمان نے مزید کہا کہ ایک طرف حکومت مذاکرات اور دوسری جانب رہنماؤں کو گرفتار کر رہی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز نادار نے جے یو آئی (ف) کے رہنما حافظ حمداللہ کی شہریت بھی منسوخ کر دی تھی جب کہ پیمرا نے ٹی وی چینلز کو ہدایات جاری کی تھیں کہ انہیں ٹاک شوز میں نہ بلایا جائے۔
واضح رہے کہ جے یو آئی (ف) نے آج سے حکومت مخالف مارچ کا آغاز کیا ہے اور 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکا جمع ہوں گے۔