لکی مروت: نامعلوم افراد کی پولیس موبائل پر فائرنگ، چار پولیس اہلکار جاں بحق

لکی مروت: نامعلوم افراد کی پولیس موبائل پر فائرنگ، چار پولیس اہلکار جاں بحق
اسلام آباد : خیبر پختونخواہ کے ضلع لکی مروت میں جانب سے پولیس موبائل پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر سمیت 4 اہلکار جان بحق ہوگئے۔

لکی مروت پولیس کے مطابق یہ واقع تھانہ صدر پولیس اسٹیشن کی حدود وانڈا میر میں پیش آیا جب پولیس موبائل معمول کی گشت پر تھی کہ ان پر نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں اے ایس آئی سمیت 4 اہلکار شہید ہو گئے اور ملزمان فائرنگ کے بعد موقع سے فرار ہو گئے۔

لکی مروت پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والے اہلکاروں میں اے ایس آئی یعقوب خان، کانسٹیبل مستقیم، کانسٹیبل انعام اور ڈرائیور رحیم اللّہ شامل ہیں۔



واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع سمیت ضم شدہ قبائلی اضلاع اس وقت عسکریت پسندوں کے نشانے پر ہیں اور گزشتہ ہفتے ضلع باجوڑ میں بارودی سرنگ کے ایک دھماکے میں پولیس اور ایف سی کے چار جوان جان بحق ہوگئے تھے۔

لکی مروت واقعے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی مگر ایسے واقعات کی ذمہ داری کالعدم عسکریت پسند تنظیمیں قبول کرتی آرہی ہیں۔

اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر اعلی محمود خان نے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔ وزیر اعلی نے پولیس کو واقعے میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کے لئے ضروری اقدامات کی ہدایت جاری کر دی ہیں۔

دہشتگردی پر نظر رکھنے والے تحقیقی ادارے سیکیورٹی رپورٹس میں دعویٰ کررہی ہیں کہ ملک میں نہ صرف دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے بلکہ اس کے ساتھ شدت پسند تنظیمیں دوبارہ سے یکجا ہورہی ہے اور مستقبل میں امن و امان کو مزید مسائل کا سامنا رہیگا جبکہ دوسری جانب فوج اور حکومت دعویٰ کررہی ہے کہ افغانستان میں امن و امان کی مخدوش صورتحال کے پیش نظر دہشتگردی میں اضافہ ہورہا ہے لیکن ادارے دوبارہ سے پاکستانی علاقوں میں یکجا نہیں ہوسکتے اور سیکیورٹی فورسز چیلینجز سے نمٹنے کے لئے چوکس ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لکی مروت سے متصل بنوں کے علاقے میں نامعلوم افراد نے مخکمہ جنگلات کے چار ملازمین کو اغوا کرلیا ہے جس میں ایک خاتون افسر بھی شامل ہے مگر تاحال اغوا ہونے والوں کا سراغ نہیں مل سکا.

عبداللہ مومند اسلام آباد میں رہائش پذیر ایک تحقیقاتی صحافی ہیں۔