ٹی ایل پی کیساتھ معاہدہ کرنے والے وزرا سامنے آئیں، وزیراعظم پر الزام نہ لگائیں: فیصل واوڈا

07:02 PM, 27 Oct, 2021

نیا دور
فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ دونوں جانب جذبات بھڑک رہے ہیں، امام کعبہ کو بلا لیں یا روضہ رسول ﷺ کے متولی کو بلا کر بیٹھ کر بات کر لیں، مسئلہ چند گھنٹوں میں حل ہو جائے گا لیکن جن وزرا نے تحریک لبیک سے معاہدہ کیا وہ سامنے آئیں، وزیراعظم پر الزام نہ لگائیں۔

سینیٹر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان ( ٹی ایل پی) کے ساتھ نومبر 2020ء میں ہونے والے حکومتی معاہدے کا وزیراعظم کو علم نہیں تھا۔

سما ٹی وی کے پروگرام ''ندیم ملک لائیو'' میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ معاہدے کی تمام شقوں کو ٹی ایل پی کیساتھ مذاکرات کرنے والے وزرا نے طے کیا تھا، وزیراعظم عمران خان کو اس کے بارے میں کوئی علم نہیں تھا۔

https://twitter.com/nadeemmalik/status/1453395149548105732?s=20

فیصل واوڈا کا کہنا تھا میں ابھی بھی یہی سمجھتا ہوں کہ لڑائی کا راستہ غلط ہے۔ یہ کس مذہب میں لکھا ہے کہ بے گناہ پولیس والوں کی جانیں لے لی جائیں۔ لیکن لبیک والے ہمارے بچے ہیں ان میں سے پرتشدد عناصر کو الگ کرکے ان کیساتھ بات کی جانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک کیساتھ کیا جانے والا معاہدہ ہی غلط تھا۔ مجھے بھی اس معاہدے پر دستخط کرنے کیلئے کہا گیا تھا لیکن میں نے ایسا کرنے سے صاف انکار کر دیا تھا کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ آپ ایسے معاہدے کرکے کسی کو کچھ وقت کیلئے تو ٹال سکتے ہیں لیکن مقررہ تاریخ آنے کے بعد یہ لوگ پھر اپنے مطالبات منوانے کیلئے کھڑے ہونگے۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس مسئلے کا حل بہت ہی سادہ ہے۔ پہلی بات تو یہ اس کیلئے ہم سب کو متحد ہو کر چلنا پڑے گا۔ ہمیں اکھٹے ہو کر بڑے ممالک میں جا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا پڑے گا تاکہ اس کو جڑ سے اکھاڑا جا سکے۔ دوسرا یہ کہ آج جو صورتحال ہے اس میں دونوں جانب اپنے ہی لوگ ہیں۔ اس کو حل کرنے کیلئے امام کعبہ یا روضہ رسول ﷺ کے متولی کو پاکستان بلایا جائے تو دو گھنٹے کے اندر اندر یہ سمئلہ حل ہو جائے گا۔

https://twitter.com/nadeemmalik/status/1453398930234957831?s=20

ان کا کہنا تھا کہ اس مسئلے کو حل کرنے میں زیادہ وقت درکار نہیں بس کچھ جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ لڑائی کا جواب لڑائی سے نہیں دیا جا سکتا۔ تحریک لبیک والے ہمارے اپنے بچے ہیں۔ ان کے اگر کچھ تحفظات ہیں تو انھیں حکمت عملی سے دور کیا جانا چاہیے۔

سینیٹر فیصل واوڈا کا پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس معاملے کے حل کیلئے جن وزرا پر وزیراعظم نے اعتماد کیا وہ روزانہ کی بنیاد پر ان سے نہیں پوچھتے۔ انہوں نے معاہدہ اور فیصلہ اپنی مرضی سے کیا اور اسے قبول کرنا چاہیے۔ انھیں سامنے آکر اس کی ذمہ داری لینی چاہیے لیکن وزیراعظم پر اس معاہدے کا الزام عائد نہیں کرنا چاہیے۔
مزیدخبریں