لبیک کے کارکنوں نے پولیس فورس سے اسلحہ چھیننا شروع کردیا، آج ایک اہلکار کو سر میں گولی مار دی:رائے شاہنواز

لبیک کے کارکنوں نے پولیس فورس سے اسلحہ چھیننا شروع کردیا، آج ایک اہلکار کو سر میں گولی مار دی:رائے شاہنواز
رائے شاہنواز نے کہا ہے کہ گزشتہ روز ٹی ایل پی کے کارکنوں نے فیروز والا میں لگ بھگ ڈیڑھ سو پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھین لیا تھا۔ یہ حقیقت ہے کہ ٹی ایل پی کی جانب سے ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔ آج شہید ہونے والے اہلکار کو سر میں گولی ماری گئی تھی۔

نیا دور ٹی وی کے پروگرام ''خبر سے آگے'' میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک نے پولیس کیخلاف جو حکمت عملی اختیار کی اس سے حکومت دنگ رہ گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لبیک کے کارکنوں نے مریدکے بلدیہ سے ٹریکٹر ہتھیا کر انھیں خندق کو بھرنے کیلئے استعمال کیا۔ اس کے علاوہ کرینوں کا بھی بہت حیران کن استعمال کیا گیا۔ ایک کرین کو مارچ کے آگے جبکہ دوسری کو سب سے آخر میں رکھا۔ اگلی کرین راستے میں آنے والے کنٹینر ہٹاتی جبکہ پیچھے آنے والی کنٹینر واپس لگا دیتی۔ یہ حکمت عملی انتہائی کامیاب رہی کیونکہ سادھوکی کے قریب ہونے والی گھمسان کی لڑائی میں لاہور سے آنے نفری کو مدد کا موقع ہی نہ ملا۔



پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے مزمل سہروردی کا کہنا تھا کہ آج میں نے وزیروں کی پریس کانفرنس سنی، ان کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں اور کچھ پتا نہیں کہ انہوں نے کیا کرنا ہے۔ پنجاب حکومت نے سادھوکی کو ٹی ایل پی کے لئے ڈربہ بنایا تھا، جسے انہوں نے توڑ دیا ہے۔

مزمل سہروردی نے کہا کہ اس ملک میں بریلوی فرقے کے ذریعے دو بار افراتفری پھیلانے کی کوشش کی گئی۔ پہلے طاہر القادری کے ذریعے ایسا کیا گیا لیکن وہ ناکام ہوئے تو پھر ٹی ایل پی کے ذریعے یہ سب کیا گیا۔

عنبر رحیم شمسی کا کہنا تھا کہ جب بھی آپ مذہب کو سیاست میں استعمال کرتے ہیں تو کوئی دوسرا بھی وہاں ہوتا ہے جو اس کو آپ کے خلاف زیادہ قوت کے ساتھ استعمال کر سکتا ہے۔