جاوید چودھری نے کہا کہ ارشد شریف قتل کی تحقیقات کرنے والا حکومتی کمیشن فوری طور پر فیصل واؤڈا کو طلب کرے گا اور ان سے کہے گا کہ جو کچھ آپ نے کہا ہے اسے ثابت کریں۔ اس واقعے سے متعلق آپ کے پاس جو بھی ثبوت ہیں، وہ ہمیں فراہم کیے جائیں۔ میرا خیال ہے کہ فیصل واؤڈا کے پاس ارشد شریف کے قتل سے متعلق کچھ تصویریں ہیں، کچھ مواد آڈیو کی شکل میں ہے اور کچھ ویڈیو کی شکل میں بھی موجود ہے۔ فیصل واڈا یہ سب کچھ حکومتی کمیشن میں جمع کروائے گا۔
جاوید چودھری نے کہا کہ فیصل واؤڈا کا تازہ مؤقف آنے والے دنوں میں عمران خان اور ان کے ساتھیوں کے لیے خطرناک ثابت ہوگا کیونکہ عمران خان اقرار کر چکے ہیں کہ ارشد شریف کو ملک سے باہر انہوں نے بھجوایا تھا۔ یہ ثابت کرنے میں بھی دیر نہیں لگے گی کہ دبئی میں ان (عمران خان) کا شہزاد اکبر کے ساتھ رابطہ تھا اور شہزاد اکبر ان (ارشد شریف) سے ملتے رہے ہیں۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کچھ لوگوں کے نام سامنے آئیں جنہوں نے ارشد شریف کو کینیا جانے کا کہنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ارشد شریف کو کینیا میں جن لوگوں کے پاس ٹھہرایا گیا تھا جب ان کے چہرے سامنے آئیں گے اور ان کے پاکستان میں ہونے والے رابطے منظرعام پر آئیں گے تو اس سب کے بعد اس کہانی میں ایک نیا موڑ بھی ہمارے سامنے آئے گا۔