سعودی سیاح عبداللہ الرسی کا کہنا ہے، ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے انہیں بھیجا گیا پیغام تعصب پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہا، مجھے ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے اس قسم کے امتیازی سلوک کی یکسر امید نہیں تھی کیوں کہ میں نے ایک ماہ قبل ہوٹل بکنگ کی ایک ویب سائٹ کے ذریعے اپنے لیے کمرہ بک کروانے کے علاوہ اس کا پیشگی کرایہ بھی ادا کر دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سری لنکا میں بدترین دہشتگردی میں بھارت کے ملوث ہونے کا انکشاف
عبداللہ الرسی نے کہا، میری بکنگ کی منسوخی کی خبریں جب سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر چلیں تو مجھے متعلقہ ویب سائٹ کی جانب سے ایک ای میل پیغام موصول ہوا جس میں کہا گیا تھا کہ ہم ہوٹل انتظامیہ کے رویے پر آپ سے معذرت خواہ ہیں اور آپ کے ساتھ روا رکھے جانے والے امتیازی سلوک کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم اس حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں، اگر ہوٹل انتظامیہ کی غلطی ثابت ہو گئی تو ہوٹل کا نام ویب سائٹ کی فہرست سے خارج کر دیا جائے گا۔
سعودی سیاح عبداللہ الرسی نے کہا، متعلقہ ویب سائٹ نے اب تک کسی مناسب کارروائی کا آغاز نہیں کیا، میرے لیے یہ ساری صورت حال ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا، ویب سائٹ کی جانب سے کسی خاص ردعمل کا اظہار نہ کرنا معنی خیز ہے۔
سعودی عوام نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر اس صورت حال پر ملا جلا رد عمل ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ ہوٹل انتظامیہ کا یہ طرزعمل کسی طور بھی مناسب نہیں جو مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کی عکاسی کرتا ہے۔
ایک صارف نے سعودی سیاح پر طنز کرتے ہوئے کہا، ’’لوگ وہاں سے اپنی بکنگ کینسل کروا رہے ہیں اور آپ جانے پر بضد ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: سری لنکا بم حملے: مسلمانوں میں خوف و ہراس، تفتیش کیلئے سات پاکستانیوں سمیت متعدد غیر ملکی زیر حراست
یاد رہے کہ گزشتہ اتوار کو مسیحی تہوار ایسٹر کے موقع پر تین گرجا گھروں اور چار ہوٹلوں میں ہونے والے خودکش حملوں میں 321 افراد ہلاک اور پانچ سو سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے, دہشت گردی کی ان کارروائیوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔