امریکہ میں پاکستانی نژاد ڈاکٹرز کی سب سے بڑی تنظیم اپنا اس وقت کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر اپنا کردار ادا کررہی ہے، کورونا وائرس کے خلاف اس جہاد میں شریک ڈیڈھ سو پاکستانی نژاد امریکن ڈاکٹرز میں بھی کورونا کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں سے 40 کا تعلق ریاست نیوجرسی سے ہے۔ جبکہ ایک پاکستانی نژاد ڈاکٹر کورونا کے خلاف جنگ لڑتا ہوا شہید ہوگیا۔ پاکستانی نژاد ڈاکٹرز کی ان کوششوں کو امریکہ میں ہر سطح پر سراہا جارہا ہے۔ اسی سلسلے میں امریکن پاکستانی ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اور پاکستانی امریکن پریس ایسوسی ایشن کے اشتراک سے آن لائن ویب نار کا انعقاد کیا گیا جس میں فلاحی کاموں کا طریقہ کار بڑھانے اور اس کی تشہیر یا عوام تک آگاہی کے بارے میں غوروخوص کیا گیا۔ ڈاکٹرز کی طرف سے پیشکش کی گئی کہ دونوں تنظیموں کے درمیان ایم او یو دستخط کیا جائے تاکہ ڈاکٹرز کے فلاحی اقدامات سے عام شہریوں کو آگاہی ہوسکے۔ امریکن پاکستانی ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے ویب نار میں بتایا کہ وہ
کرونا وائرس سے مقابلہ کرنے کی حکومتی کوششوں میں ایک ملین ڈالر سے زائد رقم پاکستان کو فراہم کریں گے، چھ لاکھ ڈالر اس مد میں جمع کرلئے گئے ہیں، ٹیلی تھان اور دیگر اقدامات کے ذریعے مزید چار لاکھ ڈالر ملنے کی توقع ہے۔
پہلے سے جمع چھ لاکھ ڈالر میں تین لاکھ ڈالر سلی کان ویلی کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والے ایک نان فزیشن پاکستانی امریکن نے عطیہ کئے ہیں۔ باقی رقم ٖڈاکٹرز کی تنظیم اپنا کے ڈاکٹروں نے جمع کی ہے۔ اپنا کے اسی گروپ نے ایک لاکھ ڈالر سے زائد رقم سے میڈیکل اسٹاف کی سہولیات پر مشتمل سامان خرید کر یہاں امریکہ کے مختلف ہسپتالوں میں بھی تقسیم کیا ہے اور اتنی ہی رقم سے پاکستان کے بیشتر ہسپتالوں کے میڈیکل اسٹاف کو بھی یہ سہولیات فراہم کی ہیں۔
جن میں ماسک سمیت بنیادی طبی حفاظتی سامان شامل ہے۔ اپنا نے ایک لاکھ ڈالر کی رقم سے پاکستان میں اکنا ، آل خدمت اور سیلانی جیسے فلاحی اداروں کی مدد سے راشن کی تقسیم میں بھی اپنا حصہ ڈالا ہے۔ جبکہ امریکہ بھر میں اکنا کے تعاون سے ابھی تک چونسٹھ ہزار ڈالر سے زائد رقم کا راشن تقسیم کیا گیا ہے۔ امریکن پاکستانی ڈاکٹرزایسوسی ایشن کے ان فلاحی اقدامات کو امریکہ اور پاکستان میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔ ویب نار میں اپنا کی نمائندگی ڈاکٹر ناہید عثمانی، ڈاکٹر رضوان خالد، ڈاکٹر ساجد چوہدری اور ڈاکٹر عائشہ ظفر جبکہ پاپا کی طرف سے خرم شہزاد اور معاوز صدیقی نمائندگی کر رہے تھے۔