مسئلہ کشمیر پر راہول گاندھی کا یوٹرن

03:04 PM, 28 Aug, 2019

نیا دور
گانگریس کے رہنماء راہول گاندھی جنہیں بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انٹری کی اجازت نہیں ملی تھی اور انہیں سری نگر کے ایئر پورٹ سے ہی واپسی کی راہ لینی پڑی تھی،  نے اب مودی سرکار کی زبان بولنی شروع کر دی ہے۔

https://twitter.com/RahulGandhi/status/1166556116555317250?s=20

راہول گاندھی نے اپنی ٹویٹ میں لکھا تھا کہ ” میرے اپنی حکومت کے ساتھ اختلاف ہو سکتے ہیں مگر کشمیر بھارت کا داخلی مسئلہ ہے۔ پاکستان سمیت کسی بھی دوسرے ملک کی اس معاملےمیں مداخلت کرنے کی کوئی گنجائش نہیں “۔

ایک اور ٹویٹ میں راہول گاندھی نے لکھا “جموں و کشمیر میں تشدد اس لیے ہے کہ اسے بھڑکایا گیا اور اس کی تائید پاکستان کر رہا ہے جو پوری دنیا میں دہشت گردی کا سب سے بڑا حامی ہے”۔

یاد رہے کہ کچھ روز قبل راہول گاندھی  نے سرینگر جا کر زیر حراست سیاسی رہنماؤں سے ملنے اور جموں اور کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم انہیں سری نگر کے ایئر پورٹ سے ہی واپسی کی راہ لینی پڑی تھی۔

سری نگر روانگی سے راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ ہم مقبوضہ کشمیرمیں صورتحال خراب کرنےنہیں جارہے، جانے سےروکا گیاتواس کامطلب ہوگا حکومت کچھ چھپارہی ہے۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے انتباہ کیا تھا راہول گاندھی مقبوضہ کشمیرنہ آئیں، دورے سے صورتحال خراب ہوسکتی ہے۔

خیال رہے اپوزیشن جماعت کانگریس نے حکومت سے آرٹیکل 370 بحال کرنےکا مطالبہ کیا تھا ، کانگریس رہنما غلام نبی آزاد نے کہا تھا کہ یہ فیصلہ غلط ثابت ہوچکا ہے، مودی سرکار کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کورہا کرے۔

واضح رہے مقبوضہ کشمیرمیں بیس روزسے نافذ کرفیونے کشمیریوں کوگھروں میں قید کردیا ہے۔بھارتی مظالم کیخلاف کشمیری پابندیاں توڑ کرسڑکوں پرآگئے۔

مظاہرین پربھارتی فورسزنے آنسوگیس کی شیلنگ کی اورپیلیٹ گنزکا استعمال کیا جس سے متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے جبکہ گرفتار مزید تیس کشمیری نوجوانوں کوآگرہ جیل منتقل کردیا گیا۔

مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ،موبائل سروس اورلینڈ لائن فون بدستوربند ہیں، مسلسل لاک ڈاؤن سے لوگ دواؤں اورکھانے پینے کی شدید قلت کا سامنا کررہے ہیں۔بھارتی فوجی آدھی رات کوچھاپے مارکرکشمیری نوجوانوں کوگرفتارکررہی ہے اور ان افراد کے اہلخانہ کوبھی ان کے بارے میں معلومات نہیں دی جارہیں۔

 
مزیدخبریں