تاہم میڈیا کی نظر بھی عثمان بزدار پر رہی اور شاید زیادہ وقت انکی قابلیت، اہلیت اور کاروبار حکومت سے بے بہرہ ہونے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
اب تحریک اںصاف کے نقاد سمجھے جانے والے سلیم صافی نے ایک کالم لکھا ہے عثمان بزدار سے زیادتی کے نام سے لکھا ہے اور انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ عثمان بزدار صاحب جلد فارغ ہونے والے ہیں۔
تاہم اصل زیادتی بزدار صاحب کے ساتھ اب ہونے جارہی ہے لیکن میڈیا یااہل سیاست کے ہاتھوں نہیں ۔ مذکورہ سب خامیوں کے باوجود محمود خان کی وزارت اعلیٰ کو کوئی خطرہ ہے اور نہ جام کمال کی وزارت اعلیٰ کو۔ خطرہ ہے تو عثمان بزدار کو ہے۔
مجھے لگتا ہے کہ ان کا انجام بھی جہانگیر ترین جیسا ہونے والا ہے لیکن کرنے والے مختلف ہوں گے ۔ جہانگیر ترین کے ساتھ جوکچھ ہوا ، وہ خود خان صاحب نے کیا لیکن بزدار صاحب کے ساتھ جو کچھ ہوگا، وہ خان صاحب نہیں کچھ اور لوگ کریں گے ۔ دیکھتے ہیں یہاں بھی بزدار صاحب کا جادو چلتا ہے یا نیب کے جادوگروں کاجادو ان کے جادو کو شکست دے دیتا ہے