وزیر اعظم کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے کووڈ 19 کا اجلاس ہوا۔ عمران خان نے وزیر اعلیٰ سندھ سے کراچی کے حالات پر خصوصی طور پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ہونے والی تباہی اور اس کے نتیجے میں عوام کو درپیش مسائل کے حل کے سلسلے میں وفاقی حکومت صوبائی حکومت سے ہر ممکن تعاون کرے گی اور اس ضمن میں تمام وفاقی اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ ریلیف سرگرمیوں میں صوبائی حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے مسائل کے حل کے لیے طویل المدتی پلان تشکیل دیا جا رہا ہے، وہ آئندہ چند روز میں خود کراچی جائیں گے اور حالات کا جائزہ لیں گے۔
اجلاس میں محرم الحرام کے دوران کرونا کے پھیلاؤ کو مؤثر طریقے سے روکنے کے لیے اقدامات، سکولوں میں تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی، ٹیسٹنگ، ٹریکنگ اور قرنطینہ حکمت عملی پر عملدرآمد، مختلف شعبوں خصوصاً سیاحت کے حوالے سے ٹیسٹنگ کی حکمت عملی، مائیکرو سمارٹ لاک ڈاؤن اور ہوائی شعبے کے حوالے سے موجودہ حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے حکمت عملی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اجلاس کو کرونا کے پھیلاؤ کی مجموعی صورتحال کے بارے میں تفصیلی طور پر بریفنگ دی اور اس حوالے سے عالمی اور علاقائی ممالک اور پاکستان کی صورتحال کا تقابلی جائزہ پیش کیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ کرونا سے بچاؤ کے خلاف حکومت پاکستان کی جانب سے اختیار کی جانے والی حکمت عملی کو عالمی سطح پر سراہا جا رہا ہے، اللہ تعالی کے فضل و کرم اور حکومتی حکمت عملی کی بدولت پاکستان میں بیرونی دنیا اور خصوصاً ہمسایہ ممالک کی نسبت کرونا کے حوالے سے حالات میں واضح بہتری پائی جاتی ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ مؤثر اقدامات کی بدولت کرونا کے مثبت کیسز میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے۔ شرکا کو محرم الحرام کے دوران مجالس اور جلوسوں کے حوالے سے اختیار کی جانے والی حکمت عملی اور ایس او پیز پر عمل درآمد پر بھی بریف کیا گیا۔
قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں بہتر حالات کے پیش نظر سکولوں میں تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی کے حوالے سے روڈ میپ، سکولوں میں حفاظتی انتظامات اور ایس او پیز کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کرونا کی بہتر صورتحال پر این سی او سی، طبی شعبے سے وابستہ افراد، قانون نافذ کرنے والے اداروں، صوبائی حکومتوں اور دیگر تمام متعلقین کو مبارکباد دی اور کہا کہ موثر کوآرڈینیشن اور جامع حکمت عملی کی بدولت کرونا کے خلاف کامیابی نصیب ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی کاوشوں اور حکمت عملی کی بدولت وبا کے پھیلاؤ کو روکا گیا ہے۔ تاہم ابھی خطرہ موجود ہے جس کے لیے پوری قوم کا تعاون درکار ہے۔
محرم الحرام کے دوران وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے ضمن میں وزیر اعظم نے ماسک و دیگر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت پر خاص طور پر زور دیا۔ انہوں نے محرم الحرام کے دوران تعاون پر علمائے کرام، ذاکرین اور مذہبی رہنماؤں کی جانب سے تعاون پر خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی رہنماؤں نے کرونا کے خلاف جنگ میں جس تعاون کا مظاہرہ کیا ہے وہ لائق تحسین ہے۔
سکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ اس ضمن میں صوبائی حکومتوں، سکولوں کی انتظامیہ اور دیگر متعلقین کی مشاورت سے تمام انتظامات کو حتمی شکل دی جائے تاکہ 15 ستمبر کو سکولوں میں تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی کے حوالے سے 7 ستمبر کے اجلاس میں حتمی فیصلہ لیا جا سکے۔