تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیرصحت تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا ہے کہ عوام میں اب بھی کورونا ویکسین کے حوالے سے ابہام ہے۔ویکسین نہ لگوانے والوں کی موبائل سم بند کر دیں گے۔خیبرپختونخوا میں 30 فیصد آبادی کو ویکیسن کی پہلی ڈوز لگ چکی۔
صوبے میں روزانہ 2 لاکھ ویکیسن لگانے کا ہدف ہے۔وزیرصحت نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزید کہا کہ چوتھی لہر ڈیلٹا ویرنٹ کی لہر ہے۔15 لاکھ لوگوں کو دوسری ڈوز دی جا چکی ہے۔بزرگ ، 39 سال سے کم اور خواتین پر ہمارا فوکس ہے۔جو لوگ ویکیسن نہیں لگوا رہے ان کے ساتھ سختی کرنا پڑے گی، ان کی سم بلاک کر دیں گے۔ اگر ضرورت پڑی تو سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بھی روک سکتے ہیں۔
انڈور اجتماعات پر پابندی ہے جب کہ آؤٹ ڈور پر 300 لوگوں کی اجازت ہے۔دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کوروناویکسین کی بوسٹر ڈوز کیلئے چارجز مقرر کردیئے ۔این سی او سی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ بیرون ممالک سفر کرنے والوں کیلئے اضافی ڈوز کا آغاز کیا جارہا ہے ، بوسٹر ڈوز کیلئے فی خوراک 1270 روپے قیمت مقرر کی گئی ہے ، ویکسین کی بوسٹر ڈوز ملک بھر کے مخصوص ویکسین مراکز پر لگائی جائے گی ، جس کی قیمت کی ادائیگی نیشنل بینک کی برانچوں میں کروائی جا سکتی ہے۔
یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ حکومت نے دیگر کئی ممالک کی طرح پاکستان میں بھی کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگانے کا فیصلہ کیا ہے ، حکومت نے کورونا بوسٹر ڈوز سے متعلق انٹرنیشنل پریکٹس کے مشاہدے کیلئے عالمی اداروں سے کورونا بوسٹر ڈوز کے نتائج کا ڈیٹا مانگ لیا ، بیرون ملک جانے کے منتظر افراد کے مطالبہ کی روشی میں حکومت نے کورونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگانے کا فیصلہ کیا ، کیوں کہ بیرون ملک جانے کےخواہشمندافراد کی بڑی تعداد بوسٹر ڈوزکی منتظر ہے ، بیرون ملک جانے کے خواہشمند افراد کی بڑی تعداد کو چینی ویکسین لگی ہے لیکن امریکا اوریورپ کے بیشتر ممالک میں چینی ویکسین قابل قبول نہیں ہے ، جس کے باعث چینی ویکسین لگوانے والے افراد کیلئے امریکی ویکسین کا بوسٹر ضروری ہے۔