اسلام آباد پولیس نے ایمان مزاری کو رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا

اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے آج ہی دھمکی، اشتعال اور بغاوت کے کیس میں ایمان مزاری اور علی وزیر کی 30، 30 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی تھی۔

03:59 PM, 28 Aug, 2023

نیا دور

انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے بغاوت اور اشتعال پھیلانے کے کیس میں سماجی کارکن ایمان مزاری اور پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما علی وزیر  کی ضمانت منظور کی تھی تاہم اسلام آباد پولیس نے رہائی کے فوراً بعد ایمان مزاری کو  دوبارہ گرفتار کر لیا۔

اسلام آباد پولیس ایمان مزاری کی رہائی کے فوراً بعد گرفتاری کیلئے عدالت کے احاطے کے باہر پہنچی ہے جہاں پولیس اہلکاروں نے انہیں حراست میں لے لیا۔ ایمان مزاری کو بارہ کہو تھانے میں درج ایک اور مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل انسدادِ دہشت گردی اسلام آباد نے ایک اور مقدمے میں علی وزیر اور ایمان مزاری کی ضمانت منظور کر لی۔ 

اسلام آباد کی انسداددہشتگردی کی عدالت کے جج ابو الحسنات نے ایمان مزاری اور علی وزیر کے خلاف دھمکی، اشتعال اور بغاوت کے کیس میں بعد از گرفتاری درخواست ضمانت پر سماعت کی جس میں پراسیکیوٹر کی جانب سے راجہ نوید پیش ہوئے جبکہ اس موقع پر ایمان مزاری کی والدہ شیریں مزاری بھی عدالت میں موجود تھیں۔ ایمان مزاری کی جلسے میں تقریر کا سکرپٹ پڑھ کر سنایا گیا۔

دوران سماعت پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے ضمانت کی مخالفت کی اور کہا کہ ایمان مزاری کے جلسے میں ہزار سے زائد افراد موجود تھے۔ایمان نے تقریر میں کہا کہ ریاستی افسران نے غداری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک یو ایس بی کی رپورٹ نہیں آئی اور تقریرکی فرانزک کروانی ہے۔

ایمان مزاری اور علی وزیر کے وکلا نے عدالت میں ضمانت کی استدعا کرتے ہوئے دلائل دیے جس پر عدالت نے دونوں کی 30، 30 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کے تھانہ ترنول پولیس نے 20 اگست کو سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کو گرفتارکرنے کی تصدیق کی تھی۔

پولیس نے ایمان مزاری کو اسلام آباد میں ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا۔

اس حوالے سے ان کی والدہ اور سابق وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے الزام عائد کیا تھا کہ خواتین پولیس اورسادہ کپڑوں میں ملبوس افراد میری بیٹی ایمان مزاری کو اغوا کر کے لے گئے ہیں۔

مزیدخبریں