محققین کے مطابق جو لوگ روزانہ ایک یا زیادہ انڈے کھاتے ہیں، یعنی تقریباً 50 گرام کے برابر، ان میں ذیابیطس کا خطرہ 60 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ عورتوں پر اس کا اثر مردوں کے مقابلے زیادہ دیکھا گیا۔
یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا نے یہ مطالعہ چائنہ میڈیکل یونیورسٹی اور قطر یونیورسٹی کے اشتراک سے کیا۔ اس میں چین کے لوگوں پر انڈے کھانے کے اثرات کے بارے میں پہلی تحقیق کی گئی۔
صحت عامہ کے ماہر منگ لی کا کہنا ہے کہ اگر آپ کو ذیابیطس ٹائپ ٹو ہے تو خوراک اس میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس لیے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ کون سے غذائی عوامل اس مرض میں مبتلا ہونے کے امکانات بڑھاتے ہیں۔
سائنسدانوں کے مطابق خوراک میں پراسیسڈ ڈائیٹس، زیادہ مقدار میں نان ویجیٹیرین چیزیں، اسنیکس اور توانائی سے بھرپور چیزیں کھانے سے ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ان چیزوں کے ساتھ ساتھ انڈوں کے استعمال سے بھی ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ چین میں ہونے والے اس سروے کے مطابق پچھلی دہائی میں انڈے کھانے والوں کی تعداد دوگنی دیکھی گئی ہے۔ یہ تحقیق برٹش جرنل آف نیوٹریشن میں شائع ہوئی ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انڈے کھانے سے ذیابیطس کا خطرہ بڑھنا ہمیشہ بحث کا موضوع رہتا ہے۔ اس تحقیق میں یہ جاننے کی کوشش کی گئی ہے کہ کیا زیادہ دیر تک انڈے کھانے سے ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ جو لوگ روزانہ زیادہ انڈے کھاتے ہیں، اوسطاً 38 گرام سے زیادہ ان میں ذیابیطس کا خطرہ 25 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ جو لوگ 50 گرام سے زیادہ انڈے کھاتے ہیں یا ایک دن میں ایک یا اس سے زیادہ انڈے کھاتے ہیں ان میں ذیابیطس کا خطرہ 60 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تاہم سائنسدانوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ انڈوں کے استعمال اور ذیابیطس کے درمیان کیا تعلق ہے۔ چائنا ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن سروے میں 8545 بالغ افراد کو شامل کیا گیا۔ سروے میں شامل لوگوں کی اوسط عمر 50 سال تھی۔