لیک ہونے والی اس فون کال میں زلفی بخاری اور بشریٰ بی بی کے مابین جو گفتگو ہوئی ہے وہ حرف بہ حرف یہاں پیش کی جا رہی ہے:
زلفی بخاری: السلام و علیکم جی!
بشریٰ بی بی: وعلیکم السلام، کیسے ہیں آپ؟
زلفی بخاری: میں ٹھیک ہوں مرشد، آپ کیسی ہیں؟
بشریٰ بی بی: اللہ کا شکر، الحمداللہ! اچھا خان صاحب کی کچھ گھڑیاں ہیں جو انہوں نے کہا ہے کہ آپ کو بھیج دوں اور آپ ان کو کہیں بیچ وغیرہ دیں۔ آپ ٹھیک تو ہیں آج کل؟ آپ کا کوئی افیئر(معاشقہ) تو نہیں چل رہا؟
نہیں مرشد ابھی تو میرا کوئی افیئر نہیں چل رہا۔
بشریٰ بی بی: جھوٹ تو نہیں بول رہے؟
زلفی بخاری: نہیں نہیں آپ خود چیک کر لیں، ایسی کوئی بات نہیں۔
بشریٰ بی بی: شکل سے تو لگ رہا ہے، مجھے آپ کی بات پہ یقین ہی نہیں ہے۔
زلفی بخاری: نہیں وہ تو۔۔۔
بشریٰ بی بی: اب یہ چیزیں میں چیک تو نہیں کروا سکتی۔ یہ غلط فہمی ہے اگر آپ یہ سمجھتے ہیں نا کہ مجھے کوئی ایسا نہیں ملا، کوئی بات چیت کرنے والا اور یہ وہ، یہ آپ کی غلط فہمی ہے۔
زلفی بخاری: لیکن مرشد ہر بندہ ترستا تو ہے نا، خوش نصیب ہوتے ہیں آپ ۔۔۔۔
بشریٰ بی بی: نہیں نہیں۔ وہ سول میٹ (Soul-mate) نہیں مل سکتی، یہ جب ہم لڑتے ہیں نا تو تب بھی ہم سر کو پیٹتے ہیں، ایک دوسرے کو فٹا فٹ مناتے ہیں کہ اپنا بوجھ ہٹا دیں۔ تو سول میٹ ہر ایک کی قسمت میں نہیں ہوتی ہے، یہ میں آپ کو بتا دوں۔
زلفی بخاری: نہیں وہ نہیں ہے۔ لیکن مرشد میں آپ کو بتا دوں چلیں اب بات چھڑ گئی ہے تو۔۔۔۔
بشریٰ بی بی: بہت ایسے لوگ میں نے دیکھے ہیں، بہت انٹیلی جنٹ میاں بیوی ہوتے ہیں، ہر چیز ان کی ایک ہی مطابق چل رہی ہوتی ہے لیکن بیزار ہوتے ہیں اس دنیا سے۔ ہمارے رشتے کی۔۔۔۔
زلفی بخاری: اگر آپ منٹس گنیں تو پچھلے چار پانچ سالوں میں آپ سے میں نے زیادہ بات کی ہوگی جتنی میں نے ایری ( زلفی بخاری کی بیوی) سے دس سالوں میں کی ہو۔
بشریٰ بی بی: ہے نا تکلیف؟
زلفی بخاری: صحیح بات ہے۔ بالکل صحیح بات ہے لیکن اس لیے میں نے چھوڑ دیا تھا، لیکن ابھی میں آپ کو قرآن پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں، کوئی لڑکی یا ایسا کچھ بھی نہیں، وہ جو تھا پہلے تھا، وہ بھی ایک دو ہفتے یا تین ہفتے تھے، جب فیک (Fake) چیز ایسے نکلی تو میں نے وہ چینج کر لی۔
بشریٰ بی بی: نہیں نکلی نہیں، نکل گئی تھی آپ کی چیز، ایک چیز نکلی نہیں، پورے زمانے میں آپ مشہور ہو چکے تھے۔
زلفی بخاری: تو پھر میں بھی چاہتا ہوں کہ کوئی ہو جس کے اوپر، میں دن میں دس دفعہ فون پہ آپ سے بات کرتا تھا پہلے، کسی سے تو کچھ بولوں۔
بشریٰ بی بی: یہ جو لوگ، یہ جو آج کل کی لڑکیاں ہیں یہ صرف دیکھنے میں چند مہینے بات کرنے کے لیے تو ٹھیک ہیں، لیکن ویسے ان کے ساتھ اگرآپ اپنی زندگی۔۔۔۔
زلفی بخاری: نہیں یہ سو فیصد صحیح ہے سو فیصد صحیح ہے۔
بشریٰ بی بی: یہ کوئی مذاق نہیں ہوتا، یہ کوئی عام چیز نہیں ہے، نیک بیوی ملنا بہت مشکل ہے۔
زلفی بخاری: مرشد آپ بھی کچھ عرض تو کریں کہ بہتر ہوں ہم دونوں کے کنکشنز، تھوڑا سا بہتر ہو۔
بشریٰ بی بی: میں نے تو بہت کی، عرض تو نہیں کی تھی لیکن ایک دفعہ کوشش کی تھی لیکن پھر میں کیا کروں، کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں میں خود ہی نہیں بولنا چاہتی۔ وہ جو کچھ روحیں جو اس دنیا میں، جن کا آپس میں کنکشن ہے انہوں نے ملنا ہی ملنا تھا۔
زلفی بخاری: مرشد کبھی کبھی میں بہت لونلی (Lonely) محسوس کرتا ہوں۔
بشریٰ بی بی: لیکن پھر کبھی آپ نے غور کیا ہے کہ پھر آپ میرے سے اتنے دور کیوں ہیں؟
زلفی بخاری: مرشد آپ نے مجھے دور کیا ہوا ہے۔
بشریٰ بی بی: ہمیشہ یاد رکھیں کہ کیا چیز اللہ کو پسند نہیں آتی، پتہ ہے؟ بے وفائی، وہ پسند نہیں آتی اللہ کو۔۔
زلفی بخاری: ہوں۔۔۔۔
بشریٰ بی بی: وہ پسند نہیں ہوتی اللہ کو۔
یاد رہے کہ اس پہلے بھی بشریٰ بی بی اور زلفی بخاری کی ایک مختصر آڈیو کال منظر عام پر آئی تھی جس میں بشریٰ بی بی زلفی بخاری سے توشہ خانہ کی گھڑیاں بیچنے کو کہہ رہی تھیں۔ لیکن اس تازہ ترین آڈیو میں وہ زلفی بخاری سے گلہ کر رہی ہیں کہ زلفی نے ان سے فاصلے پیدا کر لیے ہیں جس کے جواب میں زلفی بخاری کہتے ہیں کہ میں نے نہیں بلکہ آپ نے مجھے خود سے دور کر دیا ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ یہ محض ایک اور آڈیو لیک نہیں ہے بلکہ اس میں اشارے مل رہے ہیں کہ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی اور زلفی بخاری میں خاصی قربتیں پائی جاتی ہیں یا جس زمانے کی یہ آڈیو کال ہے اس زمانے میں دونوں خاصے قریب تھے۔
یہ بھی قابل ذکر ہے کہ عمران خان کی بھی آڈیو لیکس ملک بھر میں موضوع گفتگو بن چکی ہیں جن میں وہ سیاست دان اور صحافی عائلہ ملک کے ساتھ جنسی نوعیت کی گفتگو کر رہے ہیں۔