تفصیلات کے مطابق حال ہی میں سوشل میڈیا ریگولیشن کے حوالے سے کابینہ میں پاس کیے گئے قوانین پر عملدرآمد وزیر اعظم عمران خان نے یہ کہہ کر روک دیا تھا کہ اس قانون میں مزید سٹیک ہولڈرز کے آرا طلب کی جائیں گی۔
تاہم، اب اطلاعات ہیں کہ تمام بڑی سوشل میڈیا ویب سائٹس کی جانب سے ان قوانین پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے اور حکومتِ پاکستان کو دھمکی دی گئی ہے کہ وہ ان قوانین کے تحت کام کرنے کے بجائے پاکستان میں اپنا کاروبار بند کرنے کو ترجیح دیں گی۔
ان قوانین کے مطابق تمام ویب سائٹس کو پاکستان میں رجسٹریشن کروانا لازمی تھی جس کے لئے ایک خطیر رقم کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ قوانین میں ساتھ یہ شق بھی شامل تھی کہ ان کمپنیوں کو پاکستان میں اپنے دفاتر کھولنا ہوں گے اور ان دفاتر میں ذمہ دار افسران بھرتی کرنا ہوں گے جو پاکستان سے موصول ہونے والی شکایات کو سن سکیں اور ان کا ازالہ کر سکیں۔
واضح رہے کہ ان قوانین پر پاکستان می صحافتی حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ ان کے خلاف شدید احتجاج کیا جائے گا۔