پی ٹی آئی چھوڑنے کو تیار یہ 8 اراکین اسمبلی پہلے بھی اپنی سیاسی وفاداریاں تبدیل کر چکے ہیں۔ ان میں سرفہرست راجہ ریاض ہے جن کا فیصل آباد ڈویژن میں کافی اثرورسوخ ہے۔ وہ پہلے ہی پارٹی قیادت سے شدید ناراض ہیں۔
دیگر اراکین اسمبلی میں نصر اللہ گھمن، عاصم نذیر، نواب شیر وسیر، ریاض فتیانہ، خرم شہزاد، غلام بی بی بھروانہ اور غلام محمد لالہ شامل ہیں جنھیں تحریک انصاف سے غداری کے بدلے مسلم لیگ ن کا ٹکٹ ملے گا۔
خیال رہے کہ ریاض فتیانہ کا شمار تحریک انصاف کے اہم اراکین اسمبلی میں ہوتا ہے جو ان دنوں سٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں۔ ریاض فتیانہ جلد ہی پی ٹی آئی کو خیر باد کہہ دیں گے جس کے بعد انھیں ن لیگی قیادت کی جانب سے الیکشن 2023ء میں پارٹی ٹکٹ جاری کیا جائے گا۔
https://twitter.com/azharjavaiduk/status/1498254369711702023?s=20&t=1aOVvllKuNHKTX-DH-74eQ
دوسری جانب پی ٹی آئی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر پیپلز پارٹی، ن لیگ اور جمعیت علمائے اسلام کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تجویز پر اتفاق کیا ہے۔ پی پی پی رہنماؤں کا موقف ہے کہ سپیکر کے خلاف تحریک کے نتائج سے صورتحال بھی واضح ہو جائے گی۔
ادھر ذرائع کے کا دعویٰ ہے کہ پیپلز پارٹی پارلیمانی سال مکمل جبکہ مسلم لیگ ن فوری الیکشن چاہتی ہے جو کہ ڈیڈ لاک کی بنیادی وجہ ہے۔
گذشتہ ہفتے پی ٹی آئی کے ناراض رہنما جہانگیر ترین کی شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان سے خفیہ ملاقاتوں کی خبریں منظر عام پر آئیں تھیں۔ اس خبر کی تصدیق خود صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان نے بھی کی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین نے اپوزیشن کو فوری طور پر کسی قسم کا ساتھ دینے سے معذرت کرلی تھی، انہوں نے فی الحال " انتظار کرو” کی پالیسی پر چلنے کا فیصلہ کیا ہے۔