میڈیا اطلاعات کے مطابق منگل باغ اور انکے دو ساتھیوں کو سڑک کنارے نصب بم کا نشانہ بنایا گیا۔ منگل باغ کا گروپ لشکر اسلام ضلع خیبر میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث رہا ہے جو کہ سیکیورٹی آپریشن کے بعد افغانستان میں جا چھپا تھا اور ننگر ہار کے صوبہ میں متحرک تھا۔
منگل باغ کا گروپ کالعدم تحریک طالبان کے ساتھ ملک کر پاکستان میں کارروائیاں کرتا رہا ہے۔
اس واقعے کی تصدیق میڈیا اطلاعات کے بعد ننگر ہار کے گورنر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کی۔
ضلع خیبر سے تعلق رکھنے والے لشکر اسلام کے بانی منگل باغ خیبر میں ملٹری آپریشنز کے بعد افغانستان میں روپوش تھے۔ تحریک طالبان پاکستان کی کمان سنبھالنے کے بعد مفتی نور ولی محسود نے حزب الاحرار اور جماعت الاحرار سمیت کئی دھڑوں کو تحریک طالبان پاکستان میں ضم کیا اور منگل باغ کے ساتھ ان کی گفت و شنید جاری تھی مگر تاحال وہ باقاعدہ تحریک طالبان پاکستان کا حصہ نہیں بن سکے تھے. گزشتہ کئی عرصے سے منگل باغ کی لشکر اسلام ضلع خیبر میں کمزور ہوگئی تھی۔