حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورزپرآٹا، چینی اورگھی کی قیمتوں میں ایک بارپھراضافہ کردیا۔ قیمتوں میں اضافے کے بعد آٹے کی قیمت 800 سے بڑھا کرساڑھے 900 روپے کردی گئی، چینی پرفی کلو17 روپے اضافہ کیا گیا جس کے بعد چینی کی فی کلو قیمت 68 روپے سے بڑھ کر85 روپے ہوگئی۔
اس سے قبل بھی حکومت نے ہوش ربا اضافہ کیا تھا
اس سال مئی کے مہینے میں حکومت نے سبسڈائزگھی کی قیمت میں بھی 90 روپے فی کلو تک اضافہ کیا تھابجس کے بعد 170 روپے فی کلو والا گھی 260 روپے فی کلوکردیا گیا۔حکومت نے اسٹریٹجک ذخائر بنانے کے لیے 2 لاکھ ٹن چینی کی درآمد کا حکم دے دیا اور یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) کے ذریعے آٹے، گھی اور چینی کی قیمتوں میں 53 فیصد تک اضافہ کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق فیصلے وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں کیے گئے، جس کی صدارت وزیر خزانہ شوکت ترین نے کی اور 14 رکنی ای سی سی کے صرف دو دیگر اراکین نے اس میں شرکت کی۔
ای سی سی نے ٹیکسٹائل کی صنعت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 2 لاکھ گانٹھ روئی کی درآمد کی بھی اجازت دی اور گردشی قرضے روکنے کے لیے بجلی پیدا کرنے والے مختلف سرکاری شعبوں میں 116 ارب روپے کی نان کیش بک ایڈجسٹمنٹ کی۔