مسلم لیگ ق کی مجلس عاملہ کا اجلاس کامل علی آغا کی زیر صدارت ہوا جس میں چودھری شجاعت حسین اور طارق بشیر چیمہ کو عہدوں سے ہٹانے کیلئے قرار داد پیش کی گئی جبکہ پرویز الٰہی کو ق لیگ کا سربراہ بنانے کی بھی سفارش کی گئی۔
ق لیگ کی مجلس عاملہ نے قرار داد منظور کرتے ہوئے شجاعت حسین کو صدارت جبکہ طارق بشیر چیمہ کو جنرل سیکریٹری کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ مسلم لیگ ق کا انٹرا پارٹی الیکشن 10 روز بعد ہوگا جس میں پارٹی کے نئے صدر اور سیکریٹری جنرل کا انتخاب ہوگا۔
اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ق لیگ کے رہنماء کامل علی آغا نے بتایا کہ آج کے اجلاس میں 83 افراد موجود تھے طویل مشاورت ہوئی اور 4 سے 5 قراردادیں منظور کی گئیں۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے دوران شجاعت حسین کی جانب سے حکومتی اتحاد کی حمایت اور ڈپٹی اسپیکر کو لکھے گئے خط کے معاملے پر ق لیگ کے سربراہان میں اختلافات کھل کر سامنے آئے تھے۔
پرویز الٰہی تحریک انصاف کے حامی ہیں جبکہ چودھری شجاعت اور ان کے بیٹے سالک حسین مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی سمیت پی ڈی ایم اتحاد کے ساتھ کھڑے ہیں۔