اس اہم فیصلے کا اعلان بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) پارٹی کے رہنما خالد مگسی نے اپوزیشن اتحاد کی قیادت کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس ملک کو ایک نئے انداز سے سنبھالا جائے۔ اس مقصد کیلئے اپوزیشن پوری تیاری کیساتھ سامنے آئی ہے۔
خالد مگسی کا کہنا تھا کہ ہم نے اپوزیشن کا ساتھ دینے کا فیصلہ مکمل مشاورت کیساتھ کیا ہے۔ ہم انشا اللہ بلوچستان کی تعمیر وترقی کیلئے مل جل کر کام کرینگے۔
دوسری جانب چودھری پرویز الہی نے عثمان بزدار کے استعفے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب بننے کی آفر قبول کر لی ہے۔ اس وجہ سے مسلم لیگ (ق) میں پھوٹ پڑ چکی ہے۔ ق لیگ کے اہم رہنما طارق بشیر چیمہ نے اپنی وزارت سے استعفیٰ دیدیا ہے۔
طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ میں نے کابینہ سے استعفیٰ دیدیا ہے۔ کچھ دیر بعد تفصیلی بیان جاری کروں گا۔ انہوں نے اعلان کیا کی میں تحریک عدم اعتماد میں وزیراعظم عمران خان کیخلاف ووٹ دوں گا۔
مسلم لیگ ق کے ترجمان نے کہا ہے کہ طارق بشیر چیمہ نے وزارت سے استفیٰ دیا ہے۔ چودھری شجاعت حسین نے انھیں مستعفی ہونے کی اجازت دی تھی تاہم وہ قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ نہیں دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت جمہوری اداروں میں استحکام لانے میں ناکام ہو چکی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے بہت وقت ضائع کر دیا ہے۔ میں نے چودھری شجاعت سے درخواست کی تھی کہ میں وزارت سے استعفیٰ دینا چاہتا ہوں۔
طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ چودھری پرویز الٰہی میرے لیڈر اور محسن ہیں، میں آج بھی چودھری برادران کیساتھ ہوں لیکن میں تحریک عدم اعتماد میں وزیراعظم عمران خان کے حق میں نہیں بلکہ ان کیخلاف ووٹ دوں گا۔