اسلام آباد میں اپوزیشن اتحاد کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بلوچستان عوامی پارٹی نے تحریک عدم اعتماد کے معاملے میں اپوزیشن کا ساتھ دینے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر سینئر صحافی مطیع اللہ جان نے سوال پوچھا کہ آپ نے چار سال قبل کس کے کہنے پر بلوچستان کی حکومت گرائی تھی؟ آج آپ اس بات کو تسلیم کریں گے۔
اس کا جواب دیتے ہوئے خالد مگسی کا کہنا تھا کہ ٹیڑھے سوال کریں گے تو ایسے ہی جواب ملیں گے۔ جب فوج سیاست میں مداخلت کرتی ہے تو پھر بھی آپ انھیں چین سے نہیں رہنے دیتے اور اگر آج وہ سائیڈ پر ہیں تو آپ انھیں معاف نہیں کر رہے۔ آپ ایسی بات رہنے دیں۔
https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1508482042191028224?s=20&t=EnNvCl_iASg92jBwN82QJQ
ان کا کہنا تھا کہ ہاں ہم نے چار سال قبل فوج کے کہنے پر بلوچستان کی حکومت گرائی تھی۔ اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مداخلت کی اور کہا کہ اس قسم کے سوالات نہ پوچھے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک عدم اعتماد: بلوچستان عوامی پارٹی نے اپوزیشن کیساتھ دینے کا اعلان کردیا
خیال رہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی نے وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔
اس اہم فیصلے کا اعلان بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) پارٹی کے رہنما خالد مگسی نے اپوزیشن اتحاد کی قیادت کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اس ملک کو ایک نئے انداز سے سنبھالا جائے۔ اس مقصد کیلئے اپوزیشن پوری تیاری کیساتھ سامنے آئی ہے۔
خالد مگسی کا کہنا تھا کہ ہم نے اپوزیشن کا ساتھ دینے کا فیصلہ مکمل مشاورت کیساتھ کیا ہے۔ ہم انشا اللہ بلوچستان کی تعمیر وترقی کیلئے مل جل کر کام کرینگے۔