واضح رہے کہ وزیرمملکت فرخ حبیب نے ٹویٹر پراعلان کیا تھا کہ ق لیگ کے رہنماؤں کی وزیراعظم سے ملاقات کے دوران تمام معاملات طے پا گئے ہیں جس میں چودھری پرویز الٰہی کو پنجاب میں وزیراعلی نامزد کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے اپنا استعفیٰ عمران خان کو پیش کردیا ہے۔
بعد ازاں وفاقی وزیر چودھری مونس الٰہی نے بھی اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے چودھری پرویز الٰہی کے ساتھ اہم ملاقات کے دوران ہی عثمان بزدار سے استعفیٰ طلب کر لیا تھا۔
اس اعلان کے بعد پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے منحرف اراکین نے بھی پرویز الٰہی پر اعتماد کا اظہار کر دیا ہے۔ اس بات کا اظہار ن لیگی رکن اشرف انصاری نے کیا اور کہا کہ اگر تحریک انصاف کی جانب سے چودھری پرویز الہٰی کو وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کیا جاتا ہے تو ہم ان کا مکمل ساتھ دیں گے۔
انہوں نے کہا ہمارے گروپ میں 7 ارکان شامل ہیں جبکہ مزید 15 ن لیگی ارکان بھی ہمارے ساتھ پرویز الہیٰ کو ووٹ دینے کیلئے تیار ہیں۔
ن لیگی اراکین کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف کے ناراض رہنما جہانگیر ترین کے گروپ نے بھی پنجاب میں وزیراعلی چوہدری پرویز الہیٰ کی حمایت کیلئے گرین سگنل دیدیا ہے۔