مریم نواز نے کہا کہ ایٹمی دھماکے کی بنیاد رکھنے والے کو پھانسی دے دی گئی جبکہ 6 ایٹمی دھماکے کرنے والے کو جیل میں بند کر دیا گیا۔ نواز شریف کو ایٹمی دھماکے نہ کرنے پر 5 ارب ڈالر کی پیشکش کی گئی لیکن انہوں نے اسے ٹھکرا دیا تھا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ عمران خان نے ملک کو آئی ایم ایف کے سامنے گروی رکھ دیا۔ نواز شریف کے دور میں سٹاک مارکیٹ بہتر تھی، اب صورتحال یہ ہے کہ رمضان بازاروں میں ایک کلو چینی لینے کیلئےلائنیں لگی ہوتی ہیں۔
مریم نوازنے مزید کہا کہ دنیا آپ کو اس لیے نہيں مانتی کہ آپ چور دروازے سے آئے ہو۔ 'تمہارا لقب مہرہ ہے، تم کٹھ پتلی ہو اور کسی کے اشارے پر ناچتے ہو، تم عوام کے ووٹ چوری کرکے آئے ہو ، اس لیے تمہيں دنیا کا کوئی ملک عزت دینے پر تیار نہیں۔'
مریم نواز کا کہنا تھا کہ تمہاری حالت تو یہ ہے کہ تمہارے وزرا کا بیٹنگ آرڈر تبدیل کر دیا جاتا ہے اور تم دیکھتے رہ جاتے ہو۔
انہوں نے کہا کہ عمران کا فون نہ سننے والا مودی وہی ہے جو چل کر نواز شریف کے پاس آیا تھا۔
یاد رہے کہ 28 مئی 1998 کو نواز شریف کے دور حکومت میں پاکستان نے بھارت کی جانب سے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں صوبہ بلوچستان کے ضلع چاغی کے مقام پر پانچ کامیاب ایٹمی دھماکے کیے جس کے بعد اس دن کو یوم تکبیر کے نام سے موسوم کیا گیا۔
ان دھماکوں کے بعد پاکستان کو امریکا سمیت کئی ممالک کی جانب معاشی پابندیوں کا بھی سامنا کرنا پڑا۔