کرونا وائرس سے اموات میں اضافہ: پنجاب کے ہسپتالوں میں ایکٹیمرا نامی زندگی بچانے والی دوا کے استعمال کی منظوری

12:07 PM, 28 May, 2020

نیا دور
حکومت پنجاب نے صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں کرونا وائرس کے باعث اموات میں اچانک اضافے کو دیکھتے ہوئے اس سے متاثرہ مریضوں کے علاج کے لیے ایکٹیمرا (Actemra) نامی زندگی بچانے والی دوا کے استعمال کی منظوری دے دی۔

ایکٹیمرا دوا ان مریضوں کو تجویز کی جائے گی جنہیں پھیپھڑوں کی پیچیدگیاں لاحق ہوں اور خون میں آئی ایل-6 کی سطح غیر معمولی ہو، خیال رہے کہ آئی ایل-6 ایک ایسا کیمیکل ہے جو سوزش کا سبب بنتا ہے۔

اس دوا کے ایک انجیکشن کی قیمت 60 ہزار روپے ہے، جو انتہائی نگہداشت یونٹ میں زندگی کی تشوشیناک حالت میں داخل مریضوں کو 2 مرتبہ دی جائے گی۔

ایکٹیمرا نامی دوا کے استعمال کا فیصلہ وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔ ساتھ ہی محکمہ صحت نے لاہور میں سرکاری تربیتی ہسپتالوں کو اس دوا کی 20 خوراکیں خریدنے کی اجازت بھی دے دی۔

اجلاس میں میڈیکل یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز، میڈیکل کالجز کے پرنسپل، حکومت کے کرونا ایڈوائزری گروپ کے اراکین، ماہر امراض سانس اور میڈیسن کے پروفیسرز بھی موجود تھے۔

لاہور کے میو ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر اسد اسلم خان نے اس دوا کے آئی سی یو میں زیر علاج تشویشناک مریضوں کے علاج کے لیے استعمال کے حوالے سے ایک تحقیق پیش کی۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے ہسپتال میں ڈاکٹروں نے کرونا وائرس کے ان مریضوں کو یہ دوا تجویز کی جن کے پھیپھڑوں کو نقصان پہنچا یا انہیں شدید نمونیا تھا جس کے نتیجے میں صحتیابی کی شرح 80 سے 90 فیصد رہی۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جن مریضوں پر یہ دوا استعمال کی گئی ان میں شاہدرہ ٹیچنگ ہسپتال کے ایسوسی ایٹ پروفیسر برائے میڈیسن اور کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے پرسنل اسٹاف آفیسر شامل تھے۔ دونوں مریض میو ہسپتال میں زیر علاج تھے اور دوا کا اثر اتنا ہوا کہ نہ صرف وہ صحتیاب ہوئے بلکہ آئی سی یو سے بھی نکل گئے۔

دوسری جانب میڈیکل اداروں کے سربراہان نے بھی ایکٹیمرا کے استعمال کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ہسپتالوں میں اسے کرونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ اجلاس میں ماہرین صحت کو بتایا گیا کہ نمونیا کا شکار کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے جس سے پنجاب میں اموات کی شرح بڑھ رہی ہے۔

اجلاس کے دوران صوبے میں آئی سی یو کی سہولت کی توسیع کا ایک اور اہم فیصلہ بھی کیا گیا۔ صوبے میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں متوقع اضافے کے پیشِ نظر ٹیچنگ ہسپتالوں کے سربراہان کو آئی سی یو اور ہائی ڈپینڈینسی یونٹس میں بستروں کی گنجائش میں اضافہ کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اس کے علاوہ انہیں وینٹی لیٹرز کی تعداد میں 31 مئی تک 200 اور آئندہ ماہ کے اختتام تک 400 کا اضافہ کرنے کا بھی کہا گیا۔
مزیدخبریں