عمران خان، شاہ محمود اور اسد عمر سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف 16 مقدمات درج

عمران خان، شاہ محمود اور اسد عمر سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف 16 مقدمات درج
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان، وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور جنرل سیکرٹری اسد عمر سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف اسلام آباد میں 16 مقدمات درج کر لیے گئے۔

وفاقی دارالحکومت کے تھانہ کراچی کمپنی میں درج مقدمے میں شاہ محمود قریشی، شیریں مزاری، زرتاج گل، علی امین گنڈا پور اور خرم نواز کے نام بھی شامل ہیں۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف درج مقدمے میں راستوں کی بندش، کار سرکار میں مداخلت، پولیس پر حملہ اور املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف مقدمات تھانہ آبپارہ، تھانہ ترنول، کوہسار، بہارہ کہو، رمنا، سیکرٹریٹ اور تھانہ لوہی بھیر میں درج کیے گئے ہیں۔

دوسری جانب حکومت نے عمران خان کی ایک اور لانگ مارچ کی دھمکی کے بعد اگلے چھ روز تک جڑواں شہروں میں سیکیورٹی ہائی الرٹ رکھنے اور پنجاب پولیس کی اضافی نفری کو واپس جانے سے روک دیا۔

آج آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خان کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اسلام آباد کو محفوظ بنانے کے لیے پلان تیار کرلیا۔

ذرائع کے مطابق عمران خان کی جانب سے ایک بار پھر اسلام آباد مارچ کی کال کے بعد حکومت نے راولپنڈی و اسلام آباد میں اگلے 6 روز تک سیکیورٹی ہائی الرٹ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب پولیس کی اضافی نفری کو بھی واپس جانے سے روک دیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق عمران خان نے دوبارہ مارچ کیا تو راولپنڈی ڈویژن کو 12 گھنٹوں میں سیل کردیا جائے گا، پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ شروع کردی جائے گی۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسلام آباد میں 17 ہزار ایکسٹرا نفری منگوائی جائے گی، ریڈ زون کو محفوظ بنانے کے لیے واٹر کینن، اے پی سیز کا استعمال کیا جائے گا، ریاست کی رٹ کو برقرار رکھنے کے لیے تمام تر ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔