وزارت خزانہ کی معیشت پر ماہانہ اپ ڈیٹ آوٹ لک رپورٹ جاری: 'ملکی معیشت کے کئی شعبے بہتری کی راہ پر گامزن ہیں''

وزارت خزانہ کی معیشت پر ماہانہ اپ ڈیٹ آوٹ لک رپورٹ جاری: 'ملکی معیشت کے کئی شعبے بہتری کی راہ پر گامزن ہیں''
وزارت خزانہ کے مطابق مالی سال کے ابتدائی4 ماہ میں اقتصادی طور پر بہتری آئی.  ‏ڈالرکے مقابلے روپے میں استحکام، مہنگائی میں کمی ہوئی۔  ‏رواں مالی سالی کے پہلے چار ماہ میں بجٹ خسارہ 484 ارب روپے تک پہنچ گیا‏۔ کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس جی ڈی پی کا 1.3فیصد سرپلس رہا‏برآمدات میں 10.3 فیصداور درآمدات میں 4 فیصد کمی رہی. ‏تجارتی خسارہ 4 فیصد اضافے سے 6.7 ارب ڈالر رہا۔ ‏براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 50.7 فیصد کی کمی ہوئی، ‏زرمبادلہ ذخائر 20.55ارب ڈالرز سے تجاوز کرگئے‏۔ جولائی سے اکتوبر تک حکومتی اخراجات ایک ہزار 963 ارب روپے رہے۔ ‏کاروباری طبقے،صارفین کا اعتماد بحال، معاشی شرح نمو میں بہتری متوقع ہے۔
وزارت خزانہ کی مالی سال کی ماہانہ مالیاتی کارکردگی رپورٹ جاری کردی گئی۔ وزارت خزانہ نے ملکی معیشت پر ماہانہ اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ جاری کی۔ وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق ملکی معیشت کے کئی شعبے بہتری کی راہ پر گامزن ہے، مالی سال کے ابتدائی4ماہ میں اقتصادی طورپر بہتری آئی ، ڈالرکے مقابلے روپے میں استحکام، مہنگائی میں کمی ہوئی ، رواں مالی سالی کے پہلے چار ماہ میں بجٹ خسارہ 484 ارب روپے تک پہنچ گیا۔

وزارت خزانہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کاروباری طبقے،صارفین کا اعتماد بحال ہوا جس سے معاشی شرح نمو میں بہتری متوقع ہے۔ ترسیلات زر 26 اعشاریہ5 فیصد اضافے سے 9 اعشاریہ 4 ارب ڈالرتک پہنچ گئیں۔ مالی سال کے4ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ 1 اعشاریہ 2 ارب ڈالرسرپلس رہا۔ کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس جی ڈی پی کا1 اعشاریہ3فیصد سرپلس رہا۔

برآمدات میں 10 اعشاریہ3 فیصداور درآمدات میں 4 فیصد کمی رہی۔ تجارتی خسارہ 4 فیصد اضافے سے6 اعشاریہ7 ارب ڈالر رہا۔  براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں50 اعشاریہ 7 فیصد کی کمی ہوئی۔ زرمبادلہ ذخائر 20 اعشاریہ55 ارب ڈالرز سے تجاوز کرگئے۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ جولائی سے اکتوبر تک حکومتی اخراجات ایک ہزار 963 ارب روپے رہے۔ جولائی سے اکتوبر ٹیکس ریونیو 1340 ارب اور نان ٹیکس ریونیو 356 ارب روپے رہا۔