نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ اگر افواج پاکستان کی ڈومین میں عمران خان اس طریقے سے دخل اندازی کرتے رہے تو وہ انجام ان کو یاد ہو گا جوبے نظیر بھٹو کا ہوا تھا۔
بے نظیر بھٹو نے اس پروسیجر کا حوالہ دے کر ڈی جی آئی ایس آئی سے متعلق ایک فیصلہ کیا تھا جس کے بعد ان کو اقتدار چھوڑنا پڑا تھا۔ کامل علی آغا نے کہا کہ میاں نواز شریف نے بھی یہی پنگا لیا تھا اور اُن کو بھی وہ بھگتنا پڑا تھا۔ یہ سب چیزیں حقائق ہیں۔ حقائق کو چھوڑ کر پروسیجر کے پیچھے جانے کی کوشش میرے نزدیک بہت بڑی حماقت ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے پاس صرف اور صرف ایک ہی نعرہ تھا کہ افواج پاکستان اور حکومت ایک پیج پر ہیں۔
اگر یہ تاثر ختم ہوتا ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ یہ حکومت کا سب سے بڑا نقصان ہو گا، ان کو ایسا نہیں کرنا چاہئیے۔ میں اس بات کے لیے دعاگو ہوں کہ اللہ کرے کہ یہ سب کچھ نہ ہو اور ایک دوسرے کی ڈومین میں مداخلت نہ ہو کیونکہ ایسا کرنے سے بھاری نقصان اُٹھانا پڑ سکتا ہے۔ جو طریقہ کار چل رہا ہے جو روایت چلی آ رہی ہے اُسی کو لے کر چلنا چاہئیے۔ عمران خان کو کسی کے کہنے پر یہ شو آف پورا کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہئیے۔
سینیٹر کامل علی آغا نے مزید کہا کہ حکومت کو چاہئیے کہ جیسا چل رہا ہے ویسا ہی چلتے رہنے دینا چاہئیے۔ سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ اگر کوئی ایسی صورتحال پیدا ہوئی کہ ہمیں عمران خان اور اداروں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑا تو ہم اداروں کے وقار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے اور اس میں کوئی شک نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کیا کہا آپ بھی دیکھیں:
https://youtu.be/oXF4m_86QPU