انکوائری کمیٹی کے اجلاس میں مینجنگ ڈائریکٹر پی ٹی وی) اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی اور لیجنڈ کرکٹر شعیب اختر کیساتھ نعمان نیاز کی بدتمیزی کے معاملے پر پیش کی گئی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے دوران پروگرام کی مکمل ریکارڈنگ دیکھی اور ڈاکٹر نعمان نیاز سے بھی پوچھ گچھ کی کہ یہ معاملہ کیوں پیدا ہوا اور انہوں نے قومی کرکٹر کیساتھ ایسا رویہ کیوں روا رکھا۔
https://twitter.com/TheHukum/status/1453061468237156357?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1453061468237156357%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.nayadaur.tv%2Fsports%2F70817%2Fshoaib-akhtar-nauman-niaz-ptv%2F
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم ڈی پی ٹی وی نے اجلاس کے دوران ڈاکٹر نعمان نیاز کو ہدایت کی کہ وہ متبادل اینکر لائیں تاکہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2021ء کی نشریات کو جاری رکھا جا سکے۔ تاہم نعمان نیاز نے اس سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ اگر مجھے پروگرام کی میزبانی سے ہٹایا گیا تو کسی اور کو بھی ایسا نہیں کرنے دوں گا۔
یہ بھی پڑھیں: شعیب اختر کا پی ٹی وی کی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے انکار
دوسری جانب شعیب اختر نے ڈائریکٹر پی ٹی وی سپورٹس نعمان نیاز کیساتھ پیش آنیوالے واقعے کی تحقیقات کیلئے قائم کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کی مکمل ویڈیو موجود ہے جسے دیکھ کر باآسانی فیصلہ کیا جا سکتا ہے کہ سچ کیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں پی ٹی وی سپورٹس کے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2021ء کے بارے میں لائیو پروگرام میں میزبان ڈاکٹر نعمان نیاز اور شعیب اختر کے درمیان تکرار ہو گئی تھی۔
https://twitter.com/BasitSubhani/status/1453096618983628806?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1453096618983628806%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.nayadaur.tv%2Fsports%2F70817%2Fshoaib-akhtar-nauman-niaz-ptv%2F
واقعہ کچھ یوں تھا کہ پروگرام کے بعد پوسٹ میچ تجزیہ کاری کے لئے ڈاکٹر نعمان نیاز پروگرام کی میزبانی کر رہے تھے جس میں شعیب اختر کے علاوہ ویسٹ انڈیز کے سابق لیجنڈری کھلاڑی ویوین رچرڈز، برطانیہ کے سابق مایہ ناز کھلاڑی ڈیوڈ گاور، پاکستان کی خواتین ٹیم کی سابق کپتان ثنا میر، سابق کپتان راشد لطیف، سابق باؤلنگ کوچ اظہر محمود، پی ایس ایل ٹیم لاہور قلندرز کے کوچ عاقب جاوید اور سابق پاکستانی فاسٹ باؤلر عمر گل موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: نعمان نیاز کی بدکلامی، شعیب اختر نے لائیو شو کے دوران PTV سے استعفا دے دیا
اس موقع پر شعیب اختر نے لاہور قلندرز کے پلیئرز ڈویلپمنٹ پروگرام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کو بھی اس حوالے سے کریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے کچھ لڑکوں کو بہت تیار کیا ہے۔ نعمان نیاز نے انہیں لقمہ دیا کہ شاہین شاہ آفریدی لاہور قلندرز سے پہلے ہی پاکستان کے لئے انڈر 19 کھیل چکے تھے۔
شعیب اختر نے انہیں جواب دیا کہ میں حارث رؤف کی بات کر رہا ہوں۔ اس موقع پر انہوں نے مذاقاً ایک جملے کا مزید اضافہ کرتے ہوئے کہا کہ کم از کم وہ شو کی تیاری کر کے آئے ہوئے ہیں۔ ڈاکٹڑ نعمان نیاز نے اس بات کا برا مناتے ہوئے فوری طور پر انہیں انتہائی نازیبا انداز میں کہا کہ آپ میرے ساتھ بدتہذیبی سے بات کر رہے ہیں اور اگر آپ کو زیادہ چالاک بننے کا شوق ہے تو آپ یہ شو چھوڑ کر جا سکتے ہیں۔ میں آپ کو ٹی وی پر براہِ راست کہہ رہا ہوں کہ آپ شو چھوڑ کر جا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شعیب اختر، نعمان نیاز تنازع: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے نوٹس لے لیا
شعیب اختر ان کی یہ بات سن کر ہکا بکا رہ گئے۔ وہ ابھی کچھ کہنے کے لئے سوچ ہی رہے تھے کہ نعمان نیاز نے بات ثنا میر کی طرف بڑھا دی۔ جس پر شعیب اختر نے انہیں ٹوکا کہ ایک منٹ یہیں رک جائیے۔
ڈاکٹر نعمان نیاز نے لیکن اس موقع پر بریک لے لی اور جب بریک کے بعد شو دوبارہ شروع ہوا تو شعیب اختر پینل پر ہی موجود تھے۔ انہوں نے بات چیت جاری رکھی۔ سوشل میڈیا پر یہ بات جنگل کی آگ کی طرح پھیل ہی رہی تھی۔ بہت سے لوگ جاننا چاہتے تھے کہ شعیب اختر اس پر کیا ردِ عمل دیں گے۔ پروگرام میں واپسی پر نعمان نیاز شعیب اختر کے پاس واپس آئے اور ان سے کہا کہ آپ اپنا پوائنٹ مکمل کیجیے جس پر شعیب اختر واضح طور پر غصے میں دکھائی دیے اور انہوں نے بڑی مشکل سے بات شروع کرتے ہوئے کہا کہ وہ حارث رؤف کی بات کر رہے تھے اور لاہور قلندرز کے پلیئرز ڈویلپمنٹ پروگرام کی بات کر رہے تھے۔ ان کا اشارہ شاہین آفریدی کی طرف نہیں تھا۔ آپ کو یہ بات سمجھ آ گئی ہے؟ نعمان نیاز نے کہا جی بالکل، آپ آگے چلیے۔ شعیب اختر نے البتہ بات ادھوری چھوڑتے ہوئے کہا کہ آپ پروگرام جاری رکھیے اور بعد میں میرے پاس آئیے۔
https://twitter.com/shoaib100mph/status/1453119214303072258?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1453119214303072258%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.nayadaur.tv%2Fsports%2F70817%2Fshoaib-akhtar-nauman-niaz-ptv%2F
تاہم، کچھ دیر کے بعد پروگرام جب اختتام کے قریب پہنچا تو ڈاکٹر نعمان نیاز نے کہا کہ وہ شعیب اختر سے آصف علی کے متعلق تبصرہ چاہیں گے۔ شعیب اختر نے اس موقع پر اعلان کیا کہ وہ انتہائی معذرت کے ساتھ کہنا چاہتے ہیں کہ وہ پی ٹی وی سے مستعفی ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس قسم کا سلوک ان کے ساتھ روا رکھا گیا ہے، انہیں نہیں لگتا کہ اب انہیں اس جگہ پر مزید بیٹھنا چاہیے اور وہ استعفے کا اعلان کرتے ہوئے پروگرام سے اٹھ کر چلے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی وی انتظامیہ کا شعیب اختر کے ساتھ پروگرام میں پیش آنے والے واقعہ کا نوٹس
باقی تمام پلیئرز اس موقع پر اپنی جگہوں پر دم بخود بیٹھے تھے کہ یہ کیسے ممکن ہے۔ سوال لیکن یہاں یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ ڈاکٹر نعمان نیاز جو کہ ایک ٹی وی پروگرام کے میزبان ہیں، انہیں کیسے یہ اجازت دی جا سکتی ہے کہ وہ قوم کے اتنے بڑے ہیرو کو یوں پروگرام سے نکالنے کی دھمکی دیں؟ یہ سوال باقی تمام پلیئرز کے لئے بھی ہے جو یہاں موجود تھے۔ ان میں عمر گل، راشد لطیف، عاقب جاوید، اظہر محمود وہ کھلاڑی ہیں جو کہ خود شعیب اختر کے ساتھ کھیل چکے ہیں۔ کیا انہیں اس حوالے سے کوئی ردِ عمل دینا چاہیے؟ اور باقی تین کھلاڑیوں کو بھی یہ سوچنا ہوگا کہ ان کی برادری کے ایک عظیم رکن جو دنیا بھر میں کرکٹ کی پہچان بنا ہے، اس کی تذلیل کیا ان کی اپنی تذلیل نہیں؟ شعیب اختر پاکستان اور کرکٹ کا اثاثہ ہے۔ کسی سرکاری ملازم کو ایک قومی لیجنڈ کی تذلیل کا اختیار نہیں دیا جا سکتا۔
اپنے ویڈیو کلپ میں شعیب اختر نے کہا کہ انہوں نے کوشش کی تھی کہ معاملہ وہیں ختم ہو جائے اور یہ طے ہوا کہ وہ وقفے کے بعد کہیں گے کہ یہ سب ڈرامہ تھا لیکن انہوں نے کہا کہ نعمان نیاز کو ان سے معافی مانگنی تھی اور ان کے کہنے کے باوجود نعمان نیاز نے جب معافی نہیں مانگی تو پھر انہوں نے فیصلہ کیا کہ انہیں پروگرام چھوڑ دینا چاہیے۔
یہ بات حقیقت ہے کہ انہوں نے پروگرام کے دوران ڈاکٹر نعمان نیاز کو کہا تھا کہ سوری کہہ دیں لیکن نعمان نیاز محض اتنا کہہ کر آگے بڑھ گئے کہ کوئی مسئلہ نہیں ہے، آپ آگے چلیں۔ یہ بھی عجیب بات ہے کہ میزبان بدتہذیبی کے باوجود معذرت نہ کرے اور مہمان ملک کی عزت کی خاطر اپنی انا کو بالائے طاق رکھ کر سب باتوں کو مذاق قرار دے دے۔ اور پھر بھی میزبان اتنی سخاوت بھی نہ دکھائے کہ اپنے کیے پر معذرت ہی کرلے۔