عمران خان کی سحرانگیز تقریر لکھنے والا نوجوان کون ہے؟

02:18 PM, 28 Sep, 2019

نیا دور
وزیراعظم عمران خان 45 منٹ کے خطاب میں کشمیر پر کھل کر بولے اور کشمیر کا مقدمہ پیش کیا۔ انہوں نے خطاب میں پہلے پانچ منٹ گلوبل وارمنگ، اگلے پانچ منٹ منی لانڈرنگ، اس کے بعد تیرہ منٹ اسلامو فوبیا پر اور 23منٹ کشمیر کے حوالے سے تفصیل سے بات کی۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں عمران خان کی تقریر کو تمام مبصرین اور سابق سفارتکار ایک بہترین نمونہ قرار دے رہے ہیں۔

پاکستان کے سابق سیکرٹری خارجہ شمشاد احمد نے کہا کہ وزیراعظم کی تقریری غیر روایتی اور سفارتی حلقوں کی سوچ سمجھ سے باہر تھی، کیوں کہ اقوام متحدہ میں ہمیشہ روایتی انداز میں تقریر کی جاتی ہے۔

https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1177875396999700480?s=20

تمام ممالک کے سفیر توقع کر رہے تھے کہ عمران خان مسئلہ کشمیر سے اپنی تقریر شروع کریں گے لیکن وزیراعظم پاکستان نے بہت خوبصورتی کیساتھ تمام مسائل کو اجاگر کیاسماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر بھی عمران خان کی تقریر کو کافی پذیرائی مل رہی ہے اور اسے کشمیریوں کی صحیح ترجمانی قرار دیا جا رہا ہے۔



"تقریر کس نے لکھی"

تمام تعریفوں کے ساتھ ایک سوال بھی گردش کر رہا ہے کہ مسحورکن، پر اثر اور سحرانگیز تقریر لکھی کس نے ہے؟ عام حالات میں ہرسال پرانی تقریر کو موجودہ صورتحال کے مطابق ترمیم کر کے پڑھ دیا جاتا ہے لیکن اس بار حالات عام نہیں تھے۔

نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان پاکستان سے جو تقریر لے کر گئے اسے وہاں پاکستانی مشن میں موجودہ ایک ہونہار نوجوان ذوالقرنین نے ترمیم کر کے دوبارہ تیار کیا۔ ذوالقرنین نہ صرف پاکستان کے لیے خدمات انجام دیتے ہیں بلکہ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کو بھی تقریریں لکھ کر دیتے ہیں۔

ذرائع  کے مطابق ذوالقرنین چینہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کی ڈیبیٹنگ سوسائٹی کے صدر رہے ہیں، وہ سی ایس ایس کرکے فارن سروسز آف پاکستان سے وابستہ ہوئے اور اب یو این او کے پاکستانی مشن میں سیکنڈ سیکرٹری کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم پاکستان نے سات دن میں نہ صرف 70 سے زائد سربراہان سے ملاقاتیں کیں بلکہ وہ مسلسل تقریر کی ریہرسل بھی کرتے رہے۔ خیال رہے کہ اقوام متحدہ میں عمران خان کی تقریر کے دوران شرکا پانچ بارتالیاں بجانے پر مجبور ہوئے اور ایسا امریکی صدر کی تقریر کے دوران بھی نہیں ہوتا۔

"وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں کیا کہا"


وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے سلامتی کونسل کی 11 قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی، مقبوضہ وادی میں اضافی فوجی نفری تعینات کی اور کرفیو لگاکر 80 لاکھ لوگوں کو گھروں میں محصور کردیا۔

ان کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ افرادکو جانوروں کی طرح بند کیا ہوا ہے، یہ نہیں سوچا گیا کہ مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھے گا تو کیا ہوگا، دنیا نے حالات جان کر بھی کچھ نہیں کیا کیونکہ بھارت ایک ارب سے زیادہ کی منڈی ہے، مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھنے پر خونریزی ہوگی، دنیا نے سوچا کہ مقبوضہ کشمیر میں خونریزی کا کشمیریوں پر کیا اثر ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں لاکھوں کشمیری آزادی کی تحریک میں جان دے چکےہیں، مقبوضہ وادی میں 11ہزار خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایاگیا،بھارتی حکومت نے 13 ہزار کشمیری نوجوانوں کو مختلف جیلوں میں قید کررکھاہے۔

عمران خان نے دنیا کو ایک ایک بار پھر خبردار کیا کہ اگر عالمی برادری نے مداخلت نہیں کی تو دو جوہری ملک آمنے سامنے ہوں گے، اس صورتحال میں اقوام متحدہ پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے، اگر پاکستان اور بھارت میں روایتی جنگ ہوتی ہے تو کچھ بھی ہوسکتاہے، یہ وقت اقوام متحدہ کی آزمائش کا ہے،کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلوایا جائے۔

 

 

 
مزیدخبریں