طالب علم کے والد عرفان خان کا کہنا ہے کہ انکا بیٹا مدرسے سے واپس پر بہت پریشان اور رنجیدہ لوٹا۔ تھوڑی دیر بعد اس نے انکشاف کیا کہ اسکے استاد اور ملزم شاہد رفیق نے اسے 16 ستمبر کی رات بعد نماز عشاء اپنے کمرے میں بلایا اور زبردستی زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔ تکلیف میں دیکھ کر ملزم نے طالب علم کو گھر جانے سے بھی روکا۔ بیٹے کے بیان کے بعد والد نے ہسپتال پہنچ کر فوری میڈیکل کروایا ،میڈیکل رپورٹ کی بناء پر واقعے کی تصدیق ہوئی اور تھانہ نور کوٹ میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ والد کا کہنا ہے کہ وہ مزدور ہے اور انہیں کیس واپس لینے کیلئے مسلسل حراساں کیا جارہا ہے۔ پولیس نے والد کے بیان پر مقدمہ تو درج کر لیا ہے تاہم ملزم مفتی شاہد رفیق مدنی کی گرفتاری ابھی عمل میں نہیں لائی گئی۔ ذرائعکے مطابق ملزم مفتی شاہد رفیق کا تعلق تحریک لبیک پاکستان (جلالی گروپ) سے ہے اور شہر کی مذہبی شخصیات میں انکا اثر و رسوخ پایا جاتا ہے۔
تیرہ سالہ بچے سے زیادتی: تحریک لبیک نارووال کے رہنماء مفتی شاہد رفیق مدنی پر مقدمہ درج
01:31 PM, 28 Sep, 2020
نارووال کی تحصیل شکر گڑھ کے نواحی علاقے کے مدرسہ دارالعلوم غوثیہ رضویہ میں مفتی قاری شاہد رفیق مدنی نے مدرسہ کے تیرہ سالہ طالب علوم کو ذیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ پولیس نے زیادتی کا شکار ہونے والے طالب علم کے والد کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کرلی۔ ایف آئی آر کے مطابق طالب علم مدرسہ میں قرآن پاک حفظ کر رہا تھا۔
طالب علم کے والد عرفان خان کا کہنا ہے کہ انکا بیٹا مدرسے سے واپس پر بہت پریشان اور رنجیدہ لوٹا۔ تھوڑی دیر بعد اس نے انکشاف کیا کہ اسکے استاد اور ملزم شاہد رفیق نے اسے 16 ستمبر کی رات بعد نماز عشاء اپنے کمرے میں بلایا اور زبردستی زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔ تکلیف میں دیکھ کر ملزم نے طالب علم کو گھر جانے سے بھی روکا۔ بیٹے کے بیان کے بعد والد نے ہسپتال پہنچ کر فوری میڈیکل کروایا ،میڈیکل رپورٹ کی بناء پر واقعے کی تصدیق ہوئی اور تھانہ نور کوٹ میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ والد کا کہنا ہے کہ وہ مزدور ہے اور انہیں کیس واپس لینے کیلئے مسلسل حراساں کیا جارہا ہے۔ پولیس نے والد کے بیان پر مقدمہ تو درج کر لیا ہے تاہم ملزم مفتی شاہد رفیق مدنی کی گرفتاری ابھی عمل میں نہیں لائی گئی۔ ذرائعکے مطابق ملزم مفتی شاہد رفیق کا تعلق تحریک لبیک پاکستان (جلالی گروپ) سے ہے اور شہر کی مذہبی شخصیات میں انکا اثر و رسوخ پایا جاتا ہے۔
طالب علم کے والد عرفان خان کا کہنا ہے کہ انکا بیٹا مدرسے سے واپس پر بہت پریشان اور رنجیدہ لوٹا۔ تھوڑی دیر بعد اس نے انکشاف کیا کہ اسکے استاد اور ملزم شاہد رفیق نے اسے 16 ستمبر کی رات بعد نماز عشاء اپنے کمرے میں بلایا اور زبردستی زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔ تکلیف میں دیکھ کر ملزم نے طالب علم کو گھر جانے سے بھی روکا۔ بیٹے کے بیان کے بعد والد نے ہسپتال پہنچ کر فوری میڈیکل کروایا ،میڈیکل رپورٹ کی بناء پر واقعے کی تصدیق ہوئی اور تھانہ نور کوٹ میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ والد کا کہنا ہے کہ وہ مزدور ہے اور انہیں کیس واپس لینے کیلئے مسلسل حراساں کیا جارہا ہے۔ پولیس نے والد کے بیان پر مقدمہ تو درج کر لیا ہے تاہم ملزم مفتی شاہد رفیق مدنی کی گرفتاری ابھی عمل میں نہیں لائی گئی۔ ذرائعکے مطابق ملزم مفتی شاہد رفیق کا تعلق تحریک لبیک پاکستان (جلالی گروپ) سے ہے اور شہر کی مذہبی شخصیات میں انکا اثر و رسوخ پایا جاتا ہے۔